اہم خبریںپاکستان

اپوزیشن نے پانچ فروری کو یوم یکجہتی چوراںڈیکلیئر کیا، وفاقی وزرا

اسلام آباد(آئی پی ایس )وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے وزیراعظم کے دورہ چین پر تنقید کی، بدقسمتی سے انہیں باہمی اور کثیر الجہتی دوروں کے ہجے تک نہیں معلوم اور وہ خارجہ امور کے ماہر بنے بیٹھے ہیں، عمران خان کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوگی، اپوزیشن نے کل دو گھنٹے سر جوڑا، یہ کئی دن بھی سر جوڑ لے، ناکامی اس کا مقدر ہے، کل کی محفل میں شہباز شریف اور بلاول صاحب ماتم کناں تھے، مریم نواز بھی اس محفل میں شامل ہوئیں اور ہم پانچ کی سیریز چلی، ان کی چیخیں آسمان پر سنائی دے رہی تھیں کہ وزیراعظم کا دورہ چین کتنا کامیاب ہوا ہے، اپوزیشن نے پانچ فروری کو ”یوم یکجہتی چوراں” ڈیکلیئر کیا، انہیں بہت جلد مزید ادویات کی ضرورت ہوگی۔ بلاول بھٹو لانگ مارچ تو دور شارٹ مارچ بھی نہیں کر سکتے، لانگ کے لفظ میں جتنے ہجے ہیں اتنے ان کے پاس لوگ بھی نہیں کہ وہ مارچ کر سکیں۔ وزیراعظم کا دورہ چین کامیاب رہا، اس دورے کے نتیجے میں معاشی استحکام آئے گا، پاکستان اور چین کے تعلقات مستحکم ہو رہے ہیں جو پاکستان کی معیشت کو بھی بدل رہے ہیں۔

اتوار کو چین کے دورہ سے وطن واپسی پر نور خان ایئر بیس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا، جو محبت اور گرمجوشی چین کی قیادت اور عوام نے پاکستان کے لئے دکھائی ہے وہ فقید المثال تھی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے اس دورے پر بے جا تنقید کی، ایسے لوگوں کو باہمی دوروں اور کثیر الجہتی دوروں کے ہجے تک نہیں آتے بدقسمتی سے آج وہ خارجہ امور کے ماہر بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیس سے زائد سربراہان مملکت چین میں مدعو تھے، جس طرح وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا گیا اسی طریقے سے دیگر سربراہان مملکت کا بھی استقبال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں چین کے لوگوں نے پاکستان ٹیم کے لئے جو محبت دکھائی وہ شاید ہی کسی دوسری ٹیم کے لئے دکھائی گئی ہو۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارے ہاں سرمائی کھیلوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے، ہمارے شمالی علاقے سوئٹزرلینڈ سے بڑے ہیں، یہاں سرمائی کھیلوں کے لئے مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین بھی سرمائی کھیلوں میں ہماری مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ پر کچھ لوگوں کو تکلیف ہے، گزشتہ روز لاہور میں ایک محفل ہوئی جس میں شہباز شریف اور بلاول صاحب ماتم کناں تھے، مریم نواز بھی وہاں پہنچ گئیں اور ہم پانچ کی ڈرامہ سیریز چلی، ان کی چیخیں آسمان پر سنائی دے رہی تھیں، ان کی چیخوں سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ چین کتنا کامیاب رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پوری قوم نے پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بنایا جبکہ اپوزیشن نے ”یوم یکجہتی چوراں” منایا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنی چوریوں پر پردہ ڈالنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، یہ علاقائی پارٹیاں ہیں قومی سیاست میں ان کا کوئی کردار نہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ بلاول بھٹو لانگ مارچ تو دور شارٹ مارچ بھی نہیں کر سکتے، لانگ کے لفظ میں جتنے ہجے ہیں اتنے ان کے پاس لوگ بھی نہیں کہ وہ مارچ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے 13 ویں مرتبہ لانگ مارچ کی کال دی ہے، جب یہ پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ ڈرائیور اور گارڈز کے علاوئی کوئی دوسرا شخص لانگ مارچ میں موجود ہی نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ہم کوشش کریں گے کہ انہیں کچھ لوگ بھی فراہم کر دیں تاکہ انہیں لانگ مارچ میں کوئی تکلیف نہ ہو۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کے گھر جا کر اپنا سرنڈر ڈاکومنٹ سائن کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کا پنجاب میں کوئی سیاسی کردار نہیں ہوگا، اسی طرح شریف فیملی نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کا سندھ میں کوئی سیاسی کردار نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی مستقبل کی سیاست کس قدر تاریک ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مقصود چپڑاسی کے اکائونٹس میں پیسے اور شہباز شریف کے دیگر اکائونٹس کی تفصیلات سامنے آئیں تو ن لیگ ور پیپلز پارٹی کی آپس میں محبت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اینڈ کمپنی کے اکائونٹس سے ہونے والی منی لانڈرنگ میں وہی طریقہ اختیار کیا گیا جو زرداری نے اومنی گروپ کے ذریعے اختیار کیا تھا، جب چوری کے تمام راز ایک جیسے ہوں گے تو ان کی ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پاکستان کو اللہ تعالی نے عزت دی ہے، چین کے صدر اور وزیراعظم نے پاکستان کی معاشی صورتحال اور اصلاحات کے عمل کو سراہا ہے۔ چین نے واضح کہا ہے کہ وامے ثخنے ورمے پاکستان کے ساتھ ہیں، یہ خوش آئند بات ہے، پوری قوم اسے سراہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو چین کے کامیاب دورہ پر تکلیف ہے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اگر ہماری حکومت رہی تو ان کی چوری کے پیسے باہر نہیں رہ سکتے، ان کی تکلیف سامنے نظر آئے گی، وہ اپنی تکلیف کا اظہار کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا، اس کے نتیجے میں معاشی استحکام آئے گا، پاکستان اور چین کے تعلقات مستحکم ہو رہے ہیں جو پاکستان کی معیشت کو بھی بدل رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی ازبکستان کے صدر سے بھی ملاقات ہوئی ہے، ازبکستان کے صدر مارچ میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سازش عمران خان کے خلاف کامیاب نہیں ہوگی، کل اپوزیشن نے دو گھنٹے سر جوڑا، یہ کئی دن بھی سر جوڑ لے ناکامی اس کا مقدر رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سینیٹ میں اکثریت ثابت نہیں کر سکی، قومی اسمبلی میں یہ بہت پیچھے ہیں، یہ کچھ نہیں کر پائیں گے، ان کے حالات پتلے ہیں، انہیں مزید دوائیوں کی ضرورت پڑے گی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چین کے دورہ پر ایم ایل این ون منصوبے پر بھی بات ہوئی، اس کے علاوہ آئی ٹی، ٹیکسٹائل، چاول کی برآمدات سمیت سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے قیام پر بھی بات ہوئی ہے۔ مجموعی طور پر اکیس کلسٹرز پر بات ہوئی ہے۔ چین کے صدر اور وزیراعظم کو ایک پچ بک تیار کر کے دی ہے، اس پر سیکٹورل فریم ورک بن گیا ہے، انشا اللہ اس پر تیزی سے پیشرفت ہوگی۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چین کی جانب سے پاکستان سے ایک ملین ٹن چاول اور سیمنٹ کلنکر کی خریداری سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر تجارت کے ذریعے حاصل ہو سکتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ تیار ہوئی، اس کے بعد سڑکیں تیار ہوئیں، پاور پراجیکٹ بنائے گئے، اب جو کنیکٹیویٹی تیار کی ہے اس کے دائیں بائیں انڈسٹریاں لگنی ہیں جو ایک مشکل اور طویل مرحلہ ہے، اس پر کام سست روی سے ہوگا، انہوں نے کہا کہ چین کو پاکستان کی قیادت اور پاکستان کی قیادت کو چین پر مکمل اعتماد ہے، دونوں اطراف سے نجی شعبے کو سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کی چینی صدرسے اقتصادی تعاون پر پیش رفت اور سی پیک کے اگلے فیز پر مفصل گفتگو ہوئی ہے، اتنی جامع اور وضاحت کے ساتھ نشست پہلے کبھی نہیں ہوئی، افغانستان کے حوالے سے مکمل یکسوئی پائی گئی ہے، مارچ کے آخری ہفتے میں دورہ چین کی دعوت ملی ہے اور چین پاکستان ایران سمیت قریبی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوگا ۔وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان پر آگے کیسے بڑھنا ہے اس پر مفصل بات ہوئی ہے، ہمسایہ ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے، مقبوضہ کشمیر پر چین کے موقف میں شفافیت ہے، معاشی میدان میں آگے کیسے بڑھنا ہے اس ہر بات چیت ہوئی ہے ۔شاہ محمود قریشی کہا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے امکانات پر بات چیت کی گئی، وزیر اعظم کی اٹھارہ سے بیس کمپنیوں کے حکام سے بات چیت ہوئی ہے، پاکستان کے دستے کو اولمپک میں بھرپور پذیرائی ملی ہے، فیصلہ ہوا ہے کہ ایک فالو اپ میکنزم تجویز کیا ہے، وزیر اعظم چاہتے ہیں اس اہم نشست کو ضائع نہیں جانے دینا چاہیے، مارچ میں چئیرمین سی پیک کو ساتھ لے کر جائیں گے، دورہ چین میں توقع سے زیادہ گرمجوشی دیکھی ہے، چین کی ایک سمت دیکھی ہے اور پاکستان اس میں نمایاں ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker