اہم خبریںپاکستان

پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کے خلاف مظاہرہ

سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان کا وزیر خزانہ غلامی کی چلتی پھرتی تصویر بنا ہوا ہے مہنگائی اور بدترین لوڈشیڈنگ قوم کو نفسیاتی مریض بنا رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے بد ترین لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع ریجنل صدر اسلام آباد علی نواز اعوان اور سینیٹر شبلی فراز کے علاوہ نوجوانوں، خواتین ، بچوں کی بڑی تعداد موجود تھی، اسد عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے صرف ایک ہفتے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 60 روپے اضافہ کرکے پی ٹی آئی حکومت کے ساڑھے تین سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل جس ڈھٹائی سے جھوٹ بولتا ہے اس کی مثال نہیں ملتی پہلے کہتا تھا پی ٹی آئی کی روس سے سستا تیل خریدنے کی کوئی بات نہیں ہوئی اب کہتا ہے خط لکھا تھا اس کا جواب نہیں ملا، انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں روس ہمیں سستا تیل بیچنے کی پیشکش کرے تو ہم بات کرنے کو تیار ہیں ہم کہتے ہیں بھلا بھکاریوں کو کوئی گھر آ کر بھیک دیتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساڑھے تین سال میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی آج قوم لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی کی وجہ سے نفسیاتی مریض کو شکار ہو چکی ہے اسد عمر نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 26 مئی کو دھرنے کی کال واپس لے کر ملک کو بچایا اس دن ہمیں اداروں سے لڑانے کی کوشش کی گئی انہوں نے کارکنان سے کہا کہ الیکشن کی تیاری کریں ممبر سازی کیمپس لگائیں اور اپنے ووٹ کا درست اندراج کروائیں پاکستان کے تمام مسائل کا فوری حل عوام کے منتخب نمائندوں کو اقتدار کی منتقلی ہے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ریجنل صدر اسلام آباد علی نواز اعوان نے کہا کہ بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے عوام خود کشیوں پر مجبور ہورہی ہے یہی سازش تھی کہ عوام کے منتخب نمائندوں سے اقتدار چھین کر من پسند غلاموں کو دے دی جائے اس موقع پر مظاہرین نے امپورٹڈ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف زبردست نعرے بازی کی مظاہرین نے امپورٹڈ حکومت کے پلے کارڈز، ٹین ڈبے، گھوڑا گاڑی ہاتھ والے پنکھے، لالٹین اور روٹیاں اٹھا رکھی تھیں

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker