
لاہور(آئی پی ایس)وزیراعظم شہباز شریف نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ میں نے سرکاری خزانے سے تنخواہ لی اور نہ کبھی ٹی اے ڈی اے لیا۔
اسپیشل سنٹرل عدالت لاہور میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف روسٹرم پرآئے اورعدالت کو بتایا کہ میں صوبے کا خادم رہا ہوں۔ میں نے کبھی ایک دھیلا بھی نہیں لیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ سرکاری خزانے سے نہ تنخواہ لی اور نہ کبھی ٹی اے ڈی اے لیا۔ پٹرول بھی خود ڈلواتا تھا۔ یہ رقم ہی سات سے آٹھ کروڑ بنتی تھی جومیرا قانونی حق تھا۔
سماعت کے دوران وکیل امجد پرویز نے عدالت سے کہا کہ ہم کبھی ساتھ جائیں تو ٹکٹ بھی شہبازشریف لیتے تھے۔ کبھی سرکاری خزانے سے نہیں لیے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ میں نے تو شوگر ملز کو سبسڈی نہیں دی جس سے میرے خاندان کو دو ارب کا نقصان ہوا۔ اس کیس میں مجھ پر پچیس، پچیس لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام لگائے گئے ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ ایک طرف تو میں اربوں روپے کا اپنے خاندان کی ملوں کو نقصان پہنچاؤں تو کیا دوسری جانب میں پچیس، پچیس لاکھ روپے حرام کھاؤں گا؟
وزیراعظم نے مذید کہا کہ اگرعدالت اجازت دے تو کیا میں جا سکتا ہوں جس کے بعد اسپیشل سنٹرل کورٹ کے جج اعجازاعوان نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو جانے کی اجازت دے دی۔