اہم خبریںپاکستان

من گھڑت خبریں چلانے پراے آر وائی نیوز کو شو کاز نوٹس جاری

اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا ) نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے من گھڑت خبریں چلانے پر نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کو شو کاز نوٹس جاری کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ اے آر وائی نیوز نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں سفیر اسد مجید کے حوالے سے بے بنیاد اور جھوٹی خبر نشر کی، جس میں کہا گیا کہ مبینہ دھمکی آمیز مراسلے کے معاملے میں حکومتی دباو کے باوجود امریکا میں سابق پاکستانی سفیر اسد مجید ڈٹ گئے۔اسد مجید نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ خط میں دھمکی آمیز زبان استعمال کی گئی ہے، کیسے کہوں کہ یہ اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں ہے۔

شو کاز نوٹس میں کہا گیا کہ اس حوالے سے اسد مجید کا موقف بھی نہیں لیا گیا ،جو کہ صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے ، اس طرح کی بے بنیاد خبریں چلانا پیمرا ایکٹ کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے ،شو کاز نوٹس پر 7دن میں جواب دیا جائے ، بصورت دیگر چینل کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی ان خبروں کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا ۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل کے بیان کے بعد سازش کی بحث دفن ہوگئی ہے، واضح ہوگیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، اسے سازش دکھانے والے اصل میں سازش کررہے ہیں ،پاکستانی سفیر نے موقف اجلاس میں رکھا، ان کے مراسلے کے تناظر اور مواد کا بغور جائزہ لیا گیا، سفیر کے موقف، تناظر اور ارادے کے واضح ہونے کے بعد یہ خبریں محض منفی سیاست کا حصہ ہیں ،جھوٹ کو خبر بنا کر پیش کرنا پاکستان کے قومی مفادات کے گلے پر چھری چلانا ہے ،عمران صاحب بعض چینلز کو جھوٹی خبریں فیڈ کررہے ہیں جو ملک کے خلاف سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران صاحب کا جھوٹ پکڑا گیا ہے تو وہ میڈیا کے ایک حصے کو جھوٹی خبریں پھیلانے کے لئے استعمال کررہے ہیں ،نیشنل سکیورٹی کونسل کے اعلامیے کے بعد اس نوع کی خبریں ملک کے ساتھ بھلائی نہیں ملکی سلامتی افراد ، اداروں سے زیادہ مقدم ہوتی ہے، اپنے جھوٹے بیانئے کو آنکھوں سامنے دفن ہوتے دیکھ کر ملک و قوم کی قبر کھودنے کی کوشش کرنے والے ہی در اصل میر جعفر و میر صادق ہوتے ہیں ، ایک نجی چینل پر نیشنل سکیورٹی کونسل کے حوالے سے خودساختہ ، من گھڑت و شرم سے عاری خبر دیکھ کر یہی کہا جا سکتا ہے،خدارا ذاتی مفادات کو ملکی مفاد پہ ترجیح نا دیں، یہ ملک ہے تو ہم ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker