
اسلام آباد،تنظیم اساتذہ پاکستان نے وفاقی تعلیمی اداروں کو وزارت تعلیم سے نکال کر میئر کے ماتحت کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے موجودہ حکومت کی تعلیم دشمن پالیسی قرار دے دیا اور کہا ہے کہ زبوں حالی کا شکار تعلیمی شعبہ اس عمل سے مزید تباہی سے دوچار ہوجائے گا۔حکومت یہ فیصلہ فوری طورپر واپس لے اور وزارت تعلیم کو ہی تعلیمی معاملات چلانے کا مکمل اختیار سونپا جائے۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم اساتذہ پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات و نشریات پروفیسر ڈاکٹر وسیم احمد خان نے یہاں سے جاری اپنے بیان میں کیا۔
پروفیسر وسیم احمد خان کا کہنا تھاکہ حکومتی ناقص پالیسیوں اور نت نئے تجربات نے ملک میں تعلیمی نظام کو مکمل تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیاہے، کبھی وزارت تعلیم کا خاتمہ، کبھی وزارت کیڈ کا خاتمہ اور اب سرکاری تعلیمی اداروں کو ضلعی انتظامیہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ ناقابل فہم ہے اس سے تعلیمی شعبہ مزید تباہ ہوجائے گا، تعلیمی معاملات کو کونسلر لیول کے افراد کے ماتحت کرنے سے پڑھے لکھے افراد کو کاسہ لیسی پر مجبور کیا جارہاہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ فیصلہ ناقابل عمل اور تعلیم دشمن ہے اس لیے فوری طورپر مذکورہ آرڈیننس واپس لیا جائے اور تعلیمی شعبہ کو سیاست سے پاک رکھا جائے۔ انہوں نے بتایاکہ معاملے کا جائزہ لینے کے لیے تنظیم کا اجلاس عنقریب بلایا جائے گا اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔