روسی فیڈریشن کی فیڈریشن کونسل کے ڈپٹی چیئرمین کونسٹینٹین کوساچیو نے سی جی ٹی این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے بعض ممالک کے جارحانہ بیانات کے برعکس ہمیشہ باہمی فائدے، مساوات اور مشترکہ مشاورت کے بنیادی اصولوں پر عمل کیا ہے۔ یہ جذبہ نہ صرف تنظیم کے موثر آپریشن کا سنگ بنیاد ہے ، بلکہ نئے ممبروں کو راغب کرنے کی کشش بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم برابری کی بنیاد پر مشاورت کے ذریعے اپنا ایجنڈا طے کرتی ہے اور اس نے کبھی یکطرفہ طور پر اپنے مفادات، ضروریات یا ترقیاتی منصوبوں کو دوسرے ممالک پر مسلط نہیں کیا۔ اس کے بجائے ، یہ تنظیم کے اندر تعاون کی تعمیر اور گہرا کرنے کے لئے کام کرتی ہے۔ روسی ماہرین کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس ممالک نے اپنے تعاون کے جذبے اور مساوی بنیادوں پر مشاورت کے اصول کی وجہ سے ترقی کے وسیع امکانات ظاہر کیے ہیں۔ خاص طور پر ، کوساچیو نے شنگھائی تعاون تنظیم کی اقتصادی طاقتوں کے مابین تعاون کے متعدد اثرات پر زور دیا۔ ان کے خیال میں، اس طرح کے تعاون سے ان ممالک کی اقتصادی صلاحیت میں بہت اضافہ ہوسکتا ہے اور عالمی تجارت اور بین الاقوامی اقتصادی تعلقات میں حقیقی اثر و رسوخ پیدا کیا جا سکتا ہے.
Related Articles

میلانو سرمائی اولمپک گیمز سے متعلق چائنا میڈیا گروپ اور 2026 میلانو کوٹینا فاؤنڈیشن کے درمیان تعاون طے پا گیا
پیر, 23 جون, 2025
سولہویں سمر ڈیووس فورم میں چینی وزیراعظم لی چھیانگ شریک ہوں گے
پیر, 23 جون, 2025