بین الاقوامی

متنازع پینشن اصلاحات، پیرس ایک بار پھر میدان جنگ بن گیا

پریس:فرانس میں متنازع پنشن اصلاحات کے خلاف پیرس سمیت مختلف شہروں میں ایک بار پھر مظاہرے شروع، لگژری اشیا فروخت کرنے والے بین الاقوامی چین کی دکانوں پر دھاوا بول دیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق لاکھوں فرانسیسی شہری متنازع قانون کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، دارالحکومت میں مظاہرین نے بین الاقوامی چین کی دکانوں پر دھاوا بول دیا جبکہ پیرس اوررین شہرسمیت متعدد مقامات پر مظاہرین کا جلا گھیرا جاری ہے۔

پنشن اصلاحات پر احتجاج، پیرس میں میکرون کے پسندیدہ کیفے کو آگ لگادی گئی فرانسیسی وزارت داخلہ کے اندازے کے مطابق مظاہرین کی تعداد چھ لاکھ سے تجاوز ہونے کا امکان ہے۔وسط جنوری سے شروع ہونے والے ملک گیر مظاہروں کے 12 ویں روز پیرس میں مظاہرین نے سڑکوں پر کچرے کے ڈبے رکھ کر سڑکیں بلاک کردی جبکہ فرانس کے مشرقی علاقے میں دریائے رائن میں بھی دریائی ٹریفک کو بند کر دیا۔

ٹریڈ یونین رہنماں نے کہا کہ اگر فرانس کے پاس پینشن دینے کیلئے رقم نہیں ہے تو انہیں یہ رقم ارب پتیوں کی جیب سے نکالنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ تین مہینوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد ہم لوگوں سے جھوٹ نہیں بول سکتے کہ اس میں کوئی تھکاوٹ نہیں ہوئی، ہم بھی تھک گئے ہیں لیکن یہ ایک میراتھون ہے اور ہمیں ہار نہیں ماننی ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker