
پاکستان اور ایران نے اتفاق کیا ہے کہ اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ وزیراعظم عمران خان سے ایران کے وزیر داخلہ ڈاکٹر احمد واحدی نے ملاقات کی جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے پاک ایران برادرانہ تعلقات میں مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے وسیع امکانات کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے ایران کے ساتھ تجارت اور علاقائی روابط کو فروغ دینے کے لیے قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا، پاک ایران سرحد پر رہنے والے لوگوں کی معاشی ترقی کے لیے سرحدی غذائی منڈیوں کی جلد تکمیل پر زور دیا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان ایران سرحد امن اور دوستی کی سرحد ہے، سیکیورٹی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کی ضرورت ہے، وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے حمایت پر ایرانی حکومت اور سپریم لیڈر کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے پرامن اور مستحکم افغانستان کے حوالے سے خیالات کے تبادلے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا، وزیراعظم نے افغانستان کے معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان قریبی رابطہ کاری کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی بدحالی کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی جانب سے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے افغانستان کے استحکام کو مضبوط بنانے اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا، وزیراعظم نے ایرانی صدر رئیسی کو جلد از جلد دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ ایران کے وزیر داخلہ ڈاکٹراحمد وحیدی نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران اپنے پاکستانی ہم منصب شیخ رشید احمد سے ملاقات کی۔ اس دوران وزیر داخلہ کی قیادت میں 9 رکنی ایرانی وفد اور وزارت داخلہ کے اعلی حکام کے درمیان دو طرفہ مذاکرات بھی ہوئے۔ دوطرفہ مذاکرات میں سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر سمیت وزارت داخلہ کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ مذاکرات میں پاک ایران بارڈر پر فینسنگ کا کام جلد سے جلد مکمل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، علاقائی سیکیورٹی صورتحال، افغانستان میں ممکنہ انسانی المیے سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت ہوئی، اور غیر قانونی انسانی امیگریشن اور منشیات اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے مختلف تجاویز پر بات چیت ہوئی، جب کہ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور زائرین کو سہولیات دینے کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ ایرانی وزیر داخلہ ڈاکٹر احمد وحیدی نے پاکستان میں حالیہ دہشت گرد کاروائیوں کی مذمت کی، اور وزیر داخلہ شیخ رشید نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی تائید پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں ممالک کے وزرائے داخلہ کی ملاقات و مذاکرات کے حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ دونوں ممالک کی جانب سے اتفاق ہوا کہ پاکستان اور ایران کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف دہشت گرد کاروائیوں کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پاکستان اورایران کے درمیان باہمی تعلقات کو ہمہ جہت بنانے کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دئیے جائیں گے، پاک ایران بارڈرز پر مارکیٹس قائم کی جائیں گی، اور بارڈر ٹرمینلزکی تعداد کو بڑھایا جائے گا۔