اہم خبریںپاکستان

چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد عہدے کی مدت پوری ہونے پر کل ریٹائر ہو جائیں گے

اسلام آباد، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد اپنے عہدے کی مدت پوری ہونے پر منگل یکم فروری کو ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔

وہ دس برس سے زائد عرصہ سپریم کورٹ کے جسٹس رہے جس میں سے دو سال ایک ماہ تک بطور چیف جسٹس فرائض سرانجام دیتے رہے۔دو فروری 1957 کو کراچی میں پیدا ہونے والے جسٹس گلزار احمد نے ابتدائی اور اعلی تعلیم بھی اسی شہر میں حاصل کی۔نومبر 2011 میں جب جسٹس گلزار احمد کو سندھ ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تو اس وقت افتخار محمد چودھری پاکستان کے چیف جسٹس تھے۔ اعلی عدلیہ میں وکالت کرنے میں کئی سینیئر ایڈووکیٹس کہتے ہیں کہ چیف جسٹس گلزار احمد کو کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کی مہم چلانے کے لیے یاد رکھا جائے گا ۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس کے پھیلا وکے دوران حکومتی اقدامات پر ازخود نوٹس بھی لیا۔انہوں نے پشاور آرمی پبلک سکول پر حملے کے ازخود نوٹس میں وزیراعظم عمران خان کو عدالت طلب کیا۔بطور چیف جسٹس گلزار احمد نے فوج کی تجارتی سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کیے ۔چیف جسٹس گلزار احمد کا دور سندھ کی صوبائی حکومت سے متعلق مختلف مقدمات میں سخت آبزرویشن کے لیے بھی یاد رکھا جائے گا۔جسٹس گلزار احمد نے کئی اہم مقدمات کے فیصلے دیے جن میں سے 20 اپریل 2017 کو پانامہ پیپرز کیس میں نواز شریف کے خلاف درخواستوں پر پہلا فیصلہ بھی شامل ہے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف عمران خان اور دیگر کی درخواستوں پر انہوں نے ابتدائی مرحلے میں ہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کے ہمراہ نااہلی کا حکم سنایا تھا جبکہ دیگر تین ججز نے معاملہ مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کو بھجوا دیا تھا۔ان کے دور میں پاکستان کی سپریم کورٹ میں پہلی بار خاتون جج جسٹس عائشہ ملک کا تقرر کیا گیا جو ایک تاریخی اقدام کے طور پر دیکھا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker