
اسلام آباد ، ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ آئین بنانیوالوں کو شدت پسند کہنے والے خودانتہا پسند ہیں، خیبر پختونخوا میں جس وقت جے یو آئی کی حکومت تھی تب فواد چودھری پیدا بھی نہیں ہوئے تھے، 2014دھرنے کے دوران پارلیمنٹ پر حملہ،پی ٹی وی پر حملہ کیا دہشت گردی اور بغاوت نہیں۔
حافظ حمداللہ نے فواد چودھری کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے آئین بنانے والی پارٹی جمعیت کو انتہاپسند کہنے والے خود انتہا پسند اور شدت پسند ہیں،خیبرپختونخوا میں جس وقت جے یو آئی کی حکومت تھی تب فواد چودھری پیدا بھی نہیں ہوئے تھے۔ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمداللہ نے کہا کہ جمعیت کی قیادت مولانا فضل الرحمن آئین، پارلیمنٹ اور جمہوریت کی جنگ لڑتے لڑتے تین خودکش حملوں کا نشانہ بنے ،فواد چودھری کی پیدائش سے قبل مفتی محمود جیسی جمہوری شخصیت تھے جنہوں نے پاکستان کو 1973کامتفقہ آئین دیا ۔انہوں نے فواد چودھری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس آئین پر مفتی محمود کے دستخط ہے ،اس آئین کے تحت تم وزیر اور عمران خان وزیراعظم بن کے بیٹھے ہیں،آئین بنانے والی پارٹی جمعیت کو انتہاپسند کہنے والے خود انتہا پسند اور شدت پسند ہیں،2014دھرنے کے دوران پارلیمنٹ پر حملہ،پی ٹی وی پر حملہ ،دہشت گردی اور بغاوت نہیں؟۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس افسر پرحملہ،سول نافرمانی کا اعلان انتہاپسندی، شدت پسندی،دہشت گردی اور بغاوت نہیں؟کے پی کے میں شرمناک اور عبرتناک شکست کو چھپانے کیلئے جمعیت پر تنقید کرنے سے ہار کا اثر زائل نہیں ہوسکتا۔