اسلام آباد ،حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے مہنگائی اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف دسمبر میں لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔
پی ڈی ایم کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ مسلم لیگ (ن)کے قائد میاں نواز شریف نے لندن اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن)شہباز شریف اور مریم نواز نے لاہور سے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں محمود خان اچکزئی، شاہد خاقان عباسی، اویس نورانی، آفتاب شیر پائو بھی شریک ہوئے۔ پی ڈی ایم اجلاس کے بعد حکومت مخالف اتحاد کے سیکرٹری جنرل شاہد خاقان عباسی نے اعلامیہ جاری کیا۔اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں بدترین مہنگائی، نیب آرڈیننس، نام نہاد انتخابی اصلاحات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں ملک کو درپیش داخلی و خارجی امور پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق اجلاس نے ملک میں بدترین مہنگائی کی شدید مذمت کی، پی ڈی ایم نے بجلی، گیس، پٹرول، چینی اور دیگر اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں بدترین اضافہ مسترد کر دیا۔اعلامیہ کے مطابق پی ڈی ایم کا حکومت کی عوام دشمنی کیخلاف فیصلہ کن تحریک چلانے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس کا صوبائی دارالحکومتوں میں بھرپور احتجاجی ریلیوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق پی ڈی ایم نے مطالبہ کیا کہ اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے کر عوام کو فوری ریلیف دیا جائے، مہنگائی کی بنیادی وجہ عمران خان حکومت کی تاریخی کرپشن ہے، آئی ایم ایف سے طے پانے والی شرائط عوام کے سامنے لائی جائیں۔اعلامیہ کے مطابق مرکزی قیادت کی سربراہی میں 13 نومبر کو کراچی اور 17 نومبر کو کوئٹہ، 20 نومبر کو پشاور میں سڑکوں پر نکلنے کافیصلہ کیا جبکہ آخری ریلی لاہور میں ہوگی جس کے بعد اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ ہو گا۔دریں اثنا پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا گیا۔ پی ڈی ایم کا 13 نومبرکو کراچی میں مہنگائی کے خلاف مارچ ہوگا۔ پی ڈی ایم 17 نومبر کو کوئٹہ میں مہنگائی کے خلاف مارچ کرے گی جبکہ 20 نومبر کو پشاور میں مارچ کیا جائیگا۔اجلاس کے بعد سیکریٹری جنرل پی ڈی ایم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت اجلاس میں شریک ہوئی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال، بدترین مہنگائی، نیب آرڈی ننس، نام نہاد انتخابی اصلاحات سمیت ملک کو درپیش داخلی و خارجی امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔خاقان عباسی نے کہا کہ شرکا نے ملک میں بدترین مہنگائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے بجلی، گیس، پٹرول، آٹا، گھی، چینی، دوائی اور دیگر اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں بد ترین اضافہ مسترد کر دیا اور مطالبہ کیا کہ بجلی گیس پٹرول اور دیگر اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے کر عوام کو فوری ریلیف دیا جائے۔شاہد خاقان نے کہا کہ مہنگائی کی بنیادی وجہ عمران خان حکومت کی تاریخی کرپشن ہے، اجلاس نے مطالبہ کیا کہ آئی ایم ایف سے طے پانے والی شرائط عوام کے سامنے لائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی آخری ریلی لاہور میں ہوگی جس کے بعد اسلام آباد کی طرف مہنگائی کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ ہوگا، اب یہ تحریک عمران خان کو گھر بھجوا کر ہی ختم ہو گی، یہ عمران خان سے نجات کی تحریک ہے، عوام ایک لمحہ اس حکومت کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں جس نے مہنگائی سے عوام کی کمر توڑ دی۔شاہد خاقان کے مطابق اجلاس نے نیب ترمیمی آرڈی ننس، انتخابی اصلاحات، ای وی ایم اور انٹرنیٹ ووٹنگ کو بدنیتی قرار دیتے ہوئے انہیں مکمل طور پر مسترد کردیا جب کہ پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں سے مل کر حکمت عملی کی تیاری کی ذمہ داری قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو سونپ دی گئی، شرکا نے ڈسکہ دھاندلی رپورٹ میں قصوروار قرار پانے والوں کے خلاف فوری قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔