
کراچی /لاہور،ملک میں چینی کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں، کہیں چینی 160 روپے فی کلو تو کہیں 150 روپے میں فروخت ہونے لگی، مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔
ملک میں چینی کی فی کلو قیمت ساتویں آسمان تک جا پہنچی۔ کوئٹہ میں چار روز میں چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے اضافہ ہوا، شہری 160 روپے فی کلو خریدنے پر مجبور ہیں۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی قیمت میں مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ دوسری طرف یوٹیلیٹی اسٹورز پر رعایتی نرخ والی چینی دستیاب ہی نہیں۔فیصل آباد میں چینی کا بدترین بحران، چینی کی فی کلو قیمت میں 20 روپے کلو اضافے کے بعد 160 روپے تک پہنچ گئی۔ شہر کی 80 فیصد دکانوں پر چینی دستیاب ہی نہیں۔چینی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث پشاور کے شہری بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ شہری 150 روپے فی کلو چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔ ڈیلروں کا کہنا ہے کہ چینی کی قیمتیں مزید بڑھیں گی۔لاہور میں بھی صورتحال مختلف نہیں، قیمتوں میں اضافہ ہوا تو چینی گوہر نایاب ہوگئی۔ شہر کی بڑی منڈیوں سے چینی غائب ہیں۔ دکانداروں نے جرمانوں اور مقدمات کے اندراج سے بچنے کیلئے چینی رکھنا ہی چھوڑ دی۔حیدر آباد میں بھی چینی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوا، شہری 160 روپے فی کلو چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔ ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں چینی چینی کی دہائی سنائی دے رہی ہے۔دوسری طرف کراچی میں میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے بہترین منصوبہ بندی سے چینی منگوائی، حکومت کے پاس اس وقت ایک لاکھ ٹن سے زائد چینی کا ذخیرہ موجود ہے، حکومت کے پاس 22 دن کا چینی اسٹاک موجود ہے، آئندہ چند روز میں 40 ہزار ٹن چینی سے بھرا جہاز کراچی کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگا۔ چینی کی ایکس مل قیمت کے معاملے پر شوگر ملز مالکان عدالتوں میں چلے گئے ہیں، پنجاب میں 20 نومبر تک کرشنگ شروع ہوگی جب کہ سندھ میں ابھی تک کوئی شوگر مل نہیں چلی، سندھ میں شوگر ملز کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں ہوئی، کرشنگ سیزن تاخیر سے شروع ہونے کا فائدہ اٹھایا جارہا ہے، اسی وجہ سے مارکیٹ میں افراتفری پھیلی اور چینی کی قیمت بڑھی۔مزمل اسلم نے کہا کہ چینی کا معاملہ صوبائی ہے، سندھ حکومت نے چینی کی قیمت پر کنٹرول کے حوالے سے کچھ نہیں کیا جب کہ پنجاب میں چینی ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے، پنجاب نے یوٹیلیٹی اسٹورز کے لئے چینی 85 روپے کلو جاری کی، پنجاب کے سستے بازاروں میں چینی کی فی کلو قیمت 90 روپے ہے، سندھ حکومت کو چینی چاہیے تو وفاقی حکومت دینے کو تیار ہے لیکن سندھ حکومت وفاق سے نہ مدد مانگ رہی نہ ہی شوگر ملیں کھول رہی ہے۔