اسلام آباد(آئی پی ایس )سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں پارلیمنٹ میں جو کچھ ہوا وہ قابل مذمت ہے، ارکان پارلیمنٹ کی گرفتاریوں کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں جوکچھ ہوا ایسیواقعات پارلیمنٹ کا قد اونچا نہیں کرتے، سپیکرقومی اسمبلی نے واقعات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، 27 جولائی 2019 کو مجھے گھر سینکال کرگرفتارکیا گیا تھا، اس وقت بھی 1973 کا آئین موجود تھا، کاش اس وقت علی ظفرمیری گرفتاری کوغلط کہتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نیوہ قرض بھی ادا کیے جو واجب نہیں تھے، تحریک انصاف کے دور حکومت میں تمام اپوزیشن رہنماں کیخلاف مقدمات درج کیے گئے، علی ظفر نے قائداعظم کا حوالہ دیا، بتائیں قائداعظم نے کتنے دھرنے، کتنیلانگ مارچ کیے؟
Related Articles
چین کا پاکستان سے دہشت گرد حملے کی مکمل تحقیقات اور مجرموں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ
منگل, 8 اکتوبر, 2024
جیل میں سہولیات کا ناجائز فائدہ؛ عمران خان کیخلاف دہشتگردی کا ایک اور مقدمہ درج
منگل, 8 اکتوبر, 2024