لاہور (آئی پی ایس)چیئرمین پی سی بی کا الیکشن ایک ہفتے میں ہونے کا امکان ہے۔
سابق پیٹرن اور وزیر اعظم شہباز شریف نے ذکاء اشرف کو پی سی بی گورننگ بورڈ میں نامزد کیا مگر معاملہ عدالت میں جانے پر چیئرمین کا الیکشن نہ ہوسکا، 6 جولائی کو انہیں 4 ماہ کیلئے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔
چند روز قبل وزرات بین الصوبائی رابطہ امور نے ذکاء اشرف کی تقرری کو سیاسی قرار دیتے ہوئے ایڈوائس کیلیے ایک سمری وزیراعظم ہاؤس بھجوا دی تھی، اس میں الیکشن کمیشن کے ان احکامات کا حوالہ دیا گیا کہ سیاسی تقرریاں رکھنے والے اداروں کے سربراہوں کو ہٹایا جائے۔
دوسری جانب ایک دستاویز سامنے آئی کہ ذکاء اشرف نے 19 جون کو ہی پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی اور بنیادی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ میں گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں ان کے وکیل نے وفاقی وزارت کی جانب سے سمری کو چیلنج کردیا، اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ پی سی بی انتخابات کا شیڈول کیوں نہیں آیا۔
ذکاء اشرف کے وکیل نے کہا کہ اگلے ایک ہفتے میں انتخابی شیڈول عدالت میں پیش کردیا جائے گا، الیکشن بھی اسی ہفتے ہوں گے، انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمشنر نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔
بورڈ آف گورنرز کے موجودہ اور سابق ممبران نے عدالت سے حکم امتناع لے لیا، تنازع کے بعد وفاقی حکومت نے نئی مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دی، وزیراعظم نے کابینہ سے منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا۔
الیکشن کیلئےجسٹس(ر) تصدق حسین جیلانی کو ایجوڈیکیٹر تعینات کیا گیا ہے مگر سیکریٹری پی سی بی نے ذکا اشرف کو ہٹانے کیلئےخط لکھ دیا، وہ اپنی مرضی کا چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی لانا چاہتے ہیں، بورڈ کا ملک میں ہونے والے عام انتخابات سے کوئی تعلق نہیں، چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی پی سی بی کی تقرری وفاق نے کی۔
نگران حکومت منتخب حکومت کے فیصلوں کو ختم کرنے کا اختیار نہیں رکھتی، عدالت سیکریٹری آئی پی سی کی جانب سے لکھے گئے خط کو کالعدم قرار دے۔ عدالت نے وفاقی حکومت سمیت فریقین سے 28اگست کو جواب طلب کرلیا ہے۔