متحدہ عرب امارات کی پہلی اڑنے والی کشتی جلد حقیقت کا روپ دھارنے والی ہے۔ اماراتی نیوز ایجنسی ’وام‘ کے مطابق کشتی کی مقامی سطح پر تیاری کے لیے خطے کے سب سے بڑے اور مشہور میرین شو میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔ ہائیڈروجن سے چلنے والی کشتی ’ایکس پرل‘ سی ببل نامی فرانسیسی فرم کی ایجاد ہے۔ کشتی کے فلیگ شپ ماڈل ایچ ٹو سمیت ایکس پرل کی دبئی ہاربر پر نقاب کشائی کی گئی تھی۔
کمپنی کو امید ہے کہ اگلے سال عالمی ماحولیاتی کانفرنس کاپ 28 کے انعقاد سے پہلے دبئی کریک، دبئی کینال، یا ابوظبی کورنیش کے ساتھ کشتی کے محدود علاقے فضا میں محو پرواز ہوں گے۔
دبئی انٹرنیشنل بوٹ شو کے 28 ویں ایڈیشن کے دوران اس خواب کو پایہ تکمیل تک پہچانے میں پیشرفت ہوئی ہے جبکہ سی ببلز نے المسعود پاور ڈویژن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کئے ہیں۔ معاہدے کے تحت دونوں فریق ہائیڈروجن سے اڑنے والی کشتیوں کی کارکردگی اور ان کے پائلٹ کا جائزہ لیں گے جن کی تیاری اور آپریشنز امارات میں ہو گی۔
سی ببلز کی نائب صدر ورجینی سیورات نے کہا ہے کہ کشتی 12 مسافروں اور ایک پائلٹ کے ساتھ اڑان بھر سکتی ہے۔ ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ قرار دی گئی یہ کشتی سیاحتی سفر کے لیے بھی استعمال ہو سکتی ہے۔
المسعود پاور ڈویژن کے جنرل منیجر راسوبارٹن شلیگر کا کہنا ہے کہ ’دو برد بعد ہونے والے دبئی انٹرنیشنل بوٹ شو نے جہاں ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے وہیں سی ببلز کے ساتھ شراکت داری سے کچھ نئی اور دلچسپ چیز کی شروعات کرنے جا رہے ہیں۔