بین الاقوامی

فن لینڈ میں مشترکہ فوجی مشقوں کے معاملے پر روس اور فن لینڈ کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ

فن لینڈ کی بری فوج نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ سویڈن، برطانیہ اور نیٹو کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ نومبر اور دسمبر میں مشترکہ مشقوں کا ایک سلسلہ منعقد کرے گی، جن میں مجموعی طور پر تقریباً پندرہ ہزار فوجی حصہ لیں گے ۔ یہ فوجی مشقیں فن لینڈ کی سرزمین پر ہوں گی، اور کچھ مشقوں کے علاقے روسی سرحد کے قریب واقع ہیں۔
واضح رہے کہ فن لینڈ اور روس کے درمیان ایک ہزار کلومیٹر سے زائد طویل سرحد ہے۔ اپریل 2023 میں، فن لینڈ نے باضابطہ طور پر نیٹو میں شمولیت اختیار کی۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اس فیصلے کو فن لینڈ کی روایتی عسکری غیرجانبداری سے انحراف قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک سنگین غلطی ہے۔ روس نے بارہا واضح کیا ہے کہ نیٹو کی مسلسل توسیع روس کی سلامتی اور مفادات کے لیے خطرہ ہے، اور روس اپنی حکمتِ عملی اور دفاعی اقدامات کے ذریعے مناسب جوابی تدابیر اختیار کرے گا تاکہ قومی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔
حال ہی میں فن لینڈ اور دیگر نیٹو ممالک نے عسکری سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ فریقین نہ صرف روسی سرحد کے قریب بڑی فوجی مشقیں کر رہے ہیں بلکہ روس کے قریب نیٹو کا ایک نیا کمانڈ ہیڈکوارٹر بھی قائم کیا گیا ہے۔ اس کے ردعمل میں، روس نے معاشی سطح پر جوابی اقدامات کرتے ہوئے توانائی کے شعبے میں فن لینڈ کے ساتھ کیے گئے کچھ معاہدوں کی دفعات معطل کر دی ہیں۔

عسکری محاذ پر، روس اپنے شمالی بیڑے کی مجموعی جنگی صلاحیت کو مضبوط بنا رہا ہے۔ اس عمل میں میرین فورسز کی توسیع، جہازوں اور جوہری آبدوزوں کو "زرکون” ہائپر سونک میزائلوں سے لیس کرنا، اور "پوسائیڈن” جوہری توانائی سے چلنے والی بغیر پائلٹ آبدوزوں کی تنصیب شامل ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker