
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات چیت کی ہے۔ یہ ٹیلی فونک رابطہ پچھلے رابطہ کے تقریباً دو ماہ بعدہوا ہے۔ روسی صدارتی معاون سرگئی اوشاکوف نے ٹیلی فونک بات چیت کی تفصیلات کے بارے میں آگاہ کیا۔
اوشاکوف کا کہنا ہے کہ یہ رابطہ روس کی جانب سے شروع ہوا جو کہ اڑھائی گھنٹے تک جاری رہا۔اوشاکوف نے بتایا کہ دوران گفتگو امریکی صدر ٹرمپ نے روس اور یوکرین تنازعہ کو جلد از جلد ختم کرنے کی ضرورت پر بار بار زور دیا۔ روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ "ٹام ہاک ” میزائل سے میدان جنگ کی صورت حال تو تبدیل نہیں ہوگی، لیکن یہ امریکہ اور روس کے تعلقات اور تنازع کے پرامن حل کے امکانات کے لیے ایک اہم خطرہ بنیں گے۔
اوشاکوف نے بتایا کہ دوران گفتگو ٹرمپ نے پیوٹن کے ساتھ ہنگری کے شہر بوڈاپیسٹ میں ایک اور ملاقات کی تجویز پیش کی اور پیوٹن نے فوری طور پر اس پر مثبت ردعمل دیا۔