تجارت

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ معیشت کیلئے تباہ کن ہو گا۔ احسن بختاوری

بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات پر عائد تمام ٹیکس واپس لے کر عوام کو ریلیف دیا جائے۔ سجاد سرور
اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے وفد کا اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرزاینڈ سمال انڈسٹریز کا دورہ
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے ایک وفد کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کا دورہ کیا اور کاروبار و معیشت کو درپیش مسائل پر ان کے عہدیداران کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے احسن بختاوری نے کہا کہ پاکستان کا کل ریونیوگذشتہ سال 7ہزار ارب روپے تھا جبکہ بجلی سے حاصل ہونے والا ریونیو 12ہزار ارب روپے ہے لیکن پھر بھی یہ شعبہ یہ خسارے میں ہے اور پاکستان کو ڈبورہا ہے لہذا فوری طور پر بجلی کمپنیوں کی نجکاری کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی شعبہ صرف ہائیڈوپاور کی پیداوار بڑھا کر پاکستان کا دنیا کا ایک امیر ملک بنا سکتا ہے کیونکہ پاکستان کی ہائیڈروپاور پیدا کرنے کی صلاحیت ایک لاکھ میگاواٹ سے زائد ہے۔ ہائیڈرو پاور کیلئے ڈیم تعمیر کرنے سے ملک کا زرعی شعبہ بھی بہتر ترقی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پٹرول اور ڈیزل 300 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گئے ہیں اور اس فیصلے کے عوام، کاروبار اور معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کر چکی ہے جس نے عوام کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بھی تیزی سے گر رہی ہے کیونکہ 2009 سے 2019 کے 10 سال کے عرصے میں ڈالر کی قیمت دوگنی ہوئی تھی لیکن اب گذشتہ صرف دو سال کے عرصے میں ڈالر کی قیمت دوگنی ہو گئی ہے کیونکہ 31 مئی 2021 کو ڈالر کی قیمت 154 روپے تھی جو 31 اگست 2023 تک بڑھ کر 305 روپے ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی قیمتوں میں بے جا اضافے اور ڈالر کی اونچی اوڑان عوام پر مہنگائی کا ناقابل برداشت بوجھ ڈالیں گے جبکہ بہت سے چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری ادارے بند ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر نجی شعبے کے ساتھ مشاورت کا عمل شروع کرے تا کہ کاروبار، سرمایہ کاری اور معیشت کو بحال کرنے کیلئے کوئی بہتر حکمت عملی وضع کی جا سکے ورنہ قیمتوں میں اضافے کا یہی رجحان برقرار رہا تو حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔
اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے صدر سجاد سرور نے کہا کہ بجلی کے بلوں پر سیلز ٹیکس، ایڈوانس انکم ٹیکس، بجلی ڈیوٹی، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ، فنانسنگ کاسٹ سرچارج اور ٹی وی فیس سمیت متعدد ٹیکس عائد کر دیئے گئے ہیں جن کی وجہ سے بل میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں میں بجلی کی قیمت میں 90 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے جبکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے عوام کی قوت خرید میں نمایاں کمی ہو چکی ہے اور تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے چھوٹے تاجر اب بجلی کا بل اور دکانوں کا کرایہ ادا کرنے سے قاصر ہیں لہذا انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر بجلی کے بلوں اور پیٹرولیم مصنوعات پر عائد تمام ٹیکسوں کو ختم کرے تا کہ عوام اور تاجروں کو کچھ ریلیف ملے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کا ادارہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے ساتھ مل کر تاجروں کے مسائل کو حل کرانے کی کوشش کرے گا۔
آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ توانائی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے جس سے بہت سی صنعتوں کے بند ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کاروبار مخالف اقدامات کرنے کے بجائے کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنے پر توجہ دینی چاہیے تا کہ معیشت کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔
آئی سی سی آئی کے سابق صدر اور یو بی جی پاکستان کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان کو معیشت کی بحالی کے لیے برآمدات کو تیزی سے فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ تاہم، ڈالر کی اونچی اوڑان، بجلی،گیس، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے کاروبارکی لاگت بہت بڑھ جائے گی جس سے بین الاقوامی مارکیٹ میں ہماری برآمدات مزید کم ہوں گی۔ ان حالات میں کاروباری برادری کی معیشت کو بحال کرنے کی تمام کوششوں کو شدید دھچکا لگے گا لہذا ایسے فیصلے کرنے سے حتی الاامکان گریز کیا جائے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker