
اسلام آباد(آئی پی ایس) سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات سے متعلق کیس آج سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا۔سپریم کورٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جسٹس امین الدین کی معذرت کے بعد آج نیا بنچ سماعت کرے گا، کون سا بنچ سماعت کرے گا یہ فیصلہ آج ہی ہو گا۔اس سے قبل پنجاب ، کے پی میں انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف پی ٹی آئی درخواست پر کیس کی سماعت کرنے والا لارجر بنچ جسٹس امین الدین خان کی جانب سے کیس سننے سے معذرت پر ٹوٹ گیا تھا۔
5 رکنی بنچ جب سماعت کیلئے آیا تو چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس امین الدین خان کچھ کہنا چاہتے ہیں، اس موقع پر جسٹس امین الدین نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کے تناظر میں کیس سننے سے معذرت کرتا ہوں۔جسٹس امین الدین کے بات کرنے کے بعد بنچ کورٹ روم سے چلا گیا، جسٹس امین کی جانب سے معذرت کرنے کے بعد عدالت کا لارجر بنچ تحلیل ہو گیا جس کے بعد ہونے والی سماعت مؤخر کر دی گئی۔
گزشتہ سماعت میں پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر، الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی کے دلائل مکمل ہوچکے ہیں۔وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل میں کہا تھا کہ آرٹیکل 224 کے تحت الیکشن 90 روز میں ہونا ہیں، انتخابات کیلئے آئین میں سازگار ماحول بھی ہونا ضروری ہے۔وکیل نے مزید بتایا انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر کے سپریم کورٹ کے یکم مارچ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا، سکیورٹی اور فنڈز کی صورتحال کے باعث الیکشن کی نئی تاریخ 8 اکتوبر دی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن راستہ نہیں ڈھونڈ سکتا تو ہم ڈھونڈ لیں گے، جسٹس جمال مندوخیل نے گزشتہ روز سماعت کے دوران اپنے ریمارکس پر وضاحت کر دی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا اپنے تین چار کے فیصلے پر قائم ہوں، سپریم کورٹ کے اندرونی معاملے پر ریمارکس کورٹ رولز سے متعلق تھے، چار ججز نے پی ٹی آئی کی درخواستیں خارج کیں۔سپریم کورٹ نے سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کیلئے کل پی ٹی آئی سے تحریری یقین دہانی طلب کی تھی، عدالت نے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے حالات بہتر ہونے کے وقت پر بھی جواب مانگ لیا ہے۔