
لاہور(آئی پی ایس)پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کی جانب سے دعوت کے بعد آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور شروع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے اے پی سی میں شرکت کے لیے شیخ رشید احمد اور اعظم سواتی کو بطور پارٹی نمائندہ نامزد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ اے پی سی میں شیخ رشید احمد اور اعظم سواتی کو پارٹی کی نمائندگی کرنی چاہیے۔
فواد چوہدری کی جانب سے دیے گئے مشورے میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید سابق وزیر داخلہ رہ چکے ہیں،وہ سکیورٹی صورت حال سے بخوبی واقف ہیں۔ ذرائع کے مطابق نمائندگی کے لیے اعظم سواتی کا نام بھی دیا گیا ہے، ان سے متعلق کہا گیا ہے کہ وہ سینئر سیاست دان ہیں اور اے پی سی میں پارٹی کی بہترین نمائندگی کر سکتے ہیں۔
عمران خان سے وابستہ ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی قیادت کو ملک کو درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا اندازہ ہی نہیں ہے۔خیبرپختونخوا میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی سے متعلق ہمارے لوگ بار بار توجہ دلاتے رہے۔ ہماری بات سننے کے بجائے ہمارے ارکان پر غداری اور بغاوت کے مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت میں ہر معاملے پر سنجیدگی کا فقدان ہے، یہ اس معاملے میں بھی فوٹو شوٹ کی حد تک سنجیدہ ہیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے حکومت کو آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے اپنی تجویز دی ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ملک کو دہشتگردی اور معاشی بحران کا سامنا ہے، ایک طرف اے پی سی کی دعوت دیتے ہیں اور دوسری طرف مقدمات کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اے پی سی میں قوم کو یکجا کرنا چاہتی ہے تو پہلے انتقامی کارروائیاں بند کرے۔ان کا کہنا تھا پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت کا ایجنڈا قومی ایجنڈے سے مطابقت نہیں رکھتا، پی ڈی ایم حکومت بالکل ناکام ہو چکی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ پہلے عمران خان کی سکیورٹی واپس لینے کے بعد ان کے جانثار ورکرز کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، آئی جی اور سی سی پی او ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں، اگر کارکنوں کو نقصان پہنچایا گیا تو پھرہم سے گلہ نہ کریں۔پی ٹی آئی رہنماؤں کا یہ بھی کہنا تھا کہ نگران سیٹ اپ کو غیر جانبدار ہونا چاہیے، آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور بھی اپنی حددود سے تجاوز کر رہے ہیں۔