اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

امپورٹڈ وزیراعظم ا قتدار بچانے کیلئے لوٹوں پر انحصار کر رہے ہیں،پی ٹی آئی

لاہور(آئی پی ایس)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ نہ لینا پڑے اس لیے راجہ ریاض کو بچا رہے ہیں، یہ لوٹوں کے سہارے پر حکومت کرنا چاہتے ہیں۔

 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ پر انہوں نے کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ کا جس طرح سے ان لوگوں نے مذاق بنایا ہوا ہے اس کی مثال نہیں ملتی اسپیکر کو جب پتہ چلتا ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان آرہے ہیں وہ جوتے چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں ایسا لگتا ہے پارلیمنٹ کے اندر کوئی سرنگ بنائی ہے جہاں سے وہ خفیہ طور پر فرار ہوجاتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت یہ الیکشن کروائیں گے تو کم از کم 15 سے 18 ارب روپے درکار ہیں، صورتحال اتنی خراب ہے کہ یہ عام انتخابات کی طرف جائیں گے کیونکہ اسمبلی تو اس وقت صرف ربڑ اسٹیمپ بن کر رہ گئی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال اور بداعتمادی کے ساتھ یہ حکومت کتنے دن مزید چلے گی؟ الیکشن کمیشن بے چارہ ایک کٹھ پتلی ہے اور میرا خیال ہے یہ کچھ نہیں کر سکتے۔ الیکشن کمیشن کے پاس لکھا ہوا فیصلہ آتا ہے وہ پڑھ دیتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ملک کے حالات پہلے ہی خراب ہیں جس کے بحران کا حل الیکشن کے بغیر ممکن نہیں ہے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج میں کبھی جلاؤ گھیراؤ نہیں ہوا، پاکستان تحریک انصاف ملک بھر میں پرامن احتجاج کرے گی۔ آئین کے اندر رہتے ہوئے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کریں گے۔

دوسری جانب  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت کا مقصد ایجنڈے کے مطابق الیکشن کے نتائج حاصل کرنا ہے، پنجاب میں ایک متنازع شخصیت لگائی گئی ہے، یہ سب کچھ منصوبہ بندی کے تحت ہو رہا ہے اور ہم اس سے غافل نہیں ہیں۔اپنے ایک بیان میں رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارا اسمبلی میں واپس جانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، یہ ایک ایسا قائد حزب اختلاف چاہتے ہیں جو ان کے انگوٹھے کے نیچے ہو، ان کا مقصد اپنے ایجنڈے کے مطابق الیکشن کے نتائج حاصل کرنا ہے، پنجاب میں بھی یہی ہو رہا ہے اور ان کا مرکز میں بھی ایسا ہی کرنے کا ارادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم خیبر پختونخوا میں ایک شفاف الیکشن چاہتے تھے، اپوزیشن نے نامناسب نام تجویز کیا، ابھی فیصلے کی سیاہی سوکھتی نہیں اور الیکشن کمیشن سے نوٹیفکیشن جاری ہو جاتا ہے، ان کی الیکشن کروانے کی نیت نہیں، یہ سو جتن کریں گے، سو بہانے تلاش کریں گے الیکشن نہ کروانے کے۔شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے تحلیل کے ساتھ تاریخ بھی دی جانی چاہیے تھی، نہ پنجاب میں تاریخ دی گئی نہ خیبر پختونخوا میں تاریخ دی گئی، ہم اس کو قانونی طور پر چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

 

قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے یہ استفعے منظور کرنے کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ گزشتہ روز ہی پاکستان تحریک انصاف کے تمام 45 اراکین قومی اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کی درخواست الیکشن کمیشن پاکستان میں جمع کرائی تھی۔اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے ان میں ریاض فتیانہ ، سردار طارق حسین ، محمد یعقوب شیخ ، پرنس نواز ، راز محمد مرتضیٰ اقبال ، غزالہ سیفی شامل ہیں۔دیگر ممبران میں نوشین حامد جواد حسین، صائمہ ندیم ، تاشفین صفدر، صوبیہ کمال خان ، ظل ہما ، رخسانہ نوید، حاجی امتیاز چوہدری، سردار محمد خان لغارں، لال چند ، منزہ حسن اور طارق صادق شامل ہیں۔جن پی ٹی آئی اراکین کے استعفے چھوتے مرحلے میں منظور کیے گئے ان میں نوشین حامد، جواد حسین، صائمہ ندیم ، تاشفین صفدر، صوبیہ کمال خان، سردار محمد خان لغارں، لال چند ، منزہ حسن اور طارق صادق شامل ہیں۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker