
اسلام آباد /لاہور (آئی پی ایس )وزیراعظم نے بجلی بحران میں کمی کے لیے بند پاور پلانٹس کو فوری طور پر بحال کرنے اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجوہات واضح کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک بھر میں جاری بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے متعلق لاہور میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیر برائے توانائی انجنئیر خرم دستگیر، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پبلک پالیسی اور اسٹریٹجک کمیونی کیشنز فہد حسین نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں توانائی سے متعلق اعلی سرکاری افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں ملک بھر میں جاری بجلی کے بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں وزیراعظم نے بند پاور پلانٹس کی فوری بحالی کا حکم دیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت دی کہ انھیں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے رپورٹ فوری طور پر پیش کی جائے جس میں لوڈشیڈنگ کو وجوہات واضح کی جائیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے مزید ہدایت دی کہ صوبوں کو پینے کے پانی اور زرعی سہولیات کی فراہمی سے متعلق معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور اس سلسلے میں ارسا صوبوں کے ساتھ باہمی مشاورت اور آزادی کے ساتھ فیصلہ کرے۔
دوسری طرف ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 787 میگاواٹ ہوگیا، جس کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں 14 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کی مجموعی پیداوار 21ہزار213 میگاواٹ ہے جبکہ کل طلب 29 ہزار میگاواٹ ہے۔پانی سے 5 ہزار 430 میگاواٹ اور سرکاری تھرمل پلانٹس سے 1ہزار 705 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے جبکہ نجی شعبے کے بجلی گھروں کی مجموعی پیداوار 10ہزار 241میگاواٹ ہے۔ونڈ پاور پلانٹس ایک ہزار 629 میگاواٹ اور سولر پلانٹس سے پیداوار 113 ہے، بگاس سے چلنے والے پلانٹس 120میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں اور جوہری ایندھن سے 2ہزار 275 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔زیادہ نقصانات والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہے۔