
اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پیش کیے جانے کے بعد قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس آج شام چار بجے ہو گا۔ اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر بحث کی جائے گی۔قرارداد کے متن کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں، عمران خان اب وزارت عظمی کے عہدے پر فائِز نہیں رہ سکتے۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بحث کا آغاز کریں گے۔خیال رہے کہ 28 مارچ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی۔نمبر گیم کی صورتحال پر بات چیت کی جائے تو جمہوری وطن پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہو چکے ہیں، جس کے بعد متحدہ اپوزیشن کو عددی نمبر سے بھی زیادہ تعداد حاصل ہو گئی ہے۔ سندھ ہائوس میں 196 اراکین اسمبلی نے شرکت کی، اپوزیشن کی طرف سے تمام رہنماں سے دستخط لے لیے گئے ہیں۔
ادھر اسلام آباد کے سندھ ہائوس میں بڑی بیٹھک ہوئی، جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 22 اراکین اسمبلی نے شرکت کی، شرکت کرنے والوں میں نور عالم خان، افضل ڈھاندلا، نواب شیر وسیر، راجہ ریاض، احمد حسین ڈیہڑ، رانا محمد قاسم نون، عبدالغفار وٹو، سید باسط احمد ، عامر طلال، خواجہ شیراز محمود، سردار ریاض محمود خان، وجیہہ قمر، نزہت پٹھان، رمیش کمار، جویریہ ظفر آہیر، فواد چودھری کے کزن فرخ الطاف، عامر لیاقت حسین اور عاصم نذیر میں شامل تھے۔