
لاہور(آئی پی ایس) پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان نے ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی، نعرے بازی اور قواعد کی خلاف ورزی پر تحریک انصاف کے 26 ارکان کو 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا ہے۔ اسپیکر نے اعلان کیا ہے کہ ان ارکان کے خلاف ریفرنس بھی آج ہی الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا لیڈر جیل میں ہے تو کس کا لیڈر جیل میں نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ کسی ایک شخص کو چھڑوانے کے لیے پوری اسمبلی کی عزت و وقار کو داؤ پر نہیں لگایا جا سکتا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ ایوان میں کسی کو غںڈہ گردی کا حق نہیں دیا جا سکتا۔ ایوان میں کسی کو گالیاں دینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
اسمبلی کے جاری اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے نعرے بازی، دھکم پیل، دستاویزات پھاڑنے اور رولنگ کی مسلسل خلاف ورزی کی گئی، جس پر سخت کارروائی کی گئی۔ اسپیکر کا کہنا تھا کہ احتجاج کا حق ضرور ہے، لیکن ایوان کی حرمت اور نظم و ضبط کے تقاضوں کو ہر حال میں مقدم رکھا جائے گا۔
معطل کیے گئے ارکان میں ملک فہد مسعود، محمد تنویر اسلم، سید رفعت محمود، یاسر محمود قریشی، کلیم اللہ خان، محمد انصر اقبال، علی آصف، ذوالفقار علی، احمد مجتبیٰ چوہدری، شاہد جاوید، محمد اسماعیل، خیال احمد، شہباز احمد، طیب رشید، امتیاز محمود، علی امتیاز، راشد طفیل، رائے محمد مرتضیٰ، خالد زبیر نصار، چوہدری محمد اعجاز شفیع، صائمہ کنول، محمد نعیم، سجاد احمد، رانا اورنگزیب، شعیب امیر اور اسامہ اصغر شامل ہیں۔
پریس کانفرنس میں اسپیکر نے کہا کہ آئین اور اسمبلی قواعد کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اگر کوئی رکن ایوان کے ضابطوں کو تسلیم نہیں کرتا، تو اسے اسمبلی میں داخلے سے روکا جائے گا۔ اسپیکر نے مزید کہا کہ نظام کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور یہ ناقابل قبول ہے کہ کوئی رکن کتابیں اُٹھا کر دوسروں پر پھینکے۔