پاکستانٹاپ سٹوری

پہلے کچھ غلط ہوگیا تو اب اسے درست کیا جائے گا، اسپیکر قومی اسمبلی


اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ بے روزگاری، معیشت اور موسمیاتی تبدیلی ہمارا مسئلہ ہے۔ ہمیں ہر 3 سے 4 ماہ بعد آپس میں بیٹھنے کی ضرورت ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پہلے کچھ غلط ہوگیا تو اب اسے درست کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق 18ویں اسپیکرز کانفرنس سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کے تمام شرکا کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ ایک طویل تعطل کے بعد اسپیکرز کانفرنس کا انعقاد میرے لیے باعث اعزاز ہے۔ سب سے مشکل کام اسپیکرز کا ہوتا ہے، اگر حکومت کو وقت زیادہ ملے تو اپوزیشن ناراض، اگر اپوزیشن کو وقت زیادہ دیدیا جائے تو حکومت ناراض ہو جاتی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اگلی نشستوں کو زیادہ وقت ملے تو بیک بینچرز ناراض ہو جاتے ہیں۔ پروڈکشن آرڈرز کا مسئلہ بھی بہت اہم ہوتا ہے۔ البتہ ایک بات طے ہے کہ اگر پہلے کچھ غلط ہوگیا تو اب اسے درست کیا جائے گا۔ ایوان میں بیٹھے سب ہمارے کولیگز اور دوست ہیں۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ سیکریٹری قومی اسمبلی سے کہوں گا کہ رولز میں شامل کرلیں کہ ہر سال اسپیکرز کانفرنس ہو۔ یونیورسٹیز، کالجز اور اسٹوڈنٹس کے لیے بھی ٹریننگ ورکشاپس کا انعقاد ہونا چاہیے۔ میری آنکھیں، کان اور سننے کی سکت اور کردار چیف وہپس ہیں۔
اسپیکر نے مزید کہا کہ وزرا سے اہم کردار چیف وہپس کا ہوتا ہے کیونکہ ان کو معلوم ہوتا ہے کہ کس کو وقت ملا کون نہیں بول سکتا؟ چیف وہپس سے روزانہ کی ملاقات ہوتی ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی، سینیٹ، تمام صوبائی اسمبلیوں کے سیکریٹریز پر ایک ایسوسی ایشن بنانے کی تجویز بھی دی۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف وہپس میں سب سے نمایاں کردار سید خورشید شاہ کا رہا جو رول ماڈل ہیں۔ سید خورشید شاہ نے چیف وہپ کے طور پر پورے ایوان کو جوڑے رکھا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، اس کو لازمی فعال ہونا چاہیے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جو سفارشات آتی ہیں ان پر عملدرآمد کروا کر اربوں روپے ریکور کیے گئے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ صوبائی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو سنجیدہ تک نہیں لیا جاتا۔ صوبے پی اے سی کو فعال اور مزید مضبوط بنائیں اس سے شفافیت آئے گی۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹیز کی بھی ایسوسی ایشن بنائیں تاکہ آپس کا کوآرڈینیشن بہتر ہو۔ کچھ وزارتیں صوبوں میں ہیں تو ان کی مرکز میں کیا ضرورت ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کشمیر ہمارے دل کے بہت قریب ہے۔
اٹھارہویں اسپیکرز کانفرنس میں چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلیوں کے اسپیکرز کی شرکت
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے زیرصدارت 18ویں اسپیکرز کانفرنس میں چاروں صوبوں اور آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلیوں کے اسپیکرز نے بھرپور شرکت کی۔ 10 سال بعد کانفرنس کا انعقاد کو یقینی بنانے پر صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے بنائی گئی دستاویزی فلم کے مطابق اسپیکرز کانفرنس کی ابتدا 1921 میں ہوئی جب برصغیر پاک و ہند کو برطانوی راج کے تحت مغربی جمہوریت بالخصوص ویسٹ منسٹر طرز حکومت سے روشناس کروایا گیا۔ اس اہم فورم کو برصغیر پاک و ہند کی پارلیمانی تاریخ میں نمایاں مقام حاصل ہے۔
پاکستان میں آئین سازی میں تاخیر، ون یونٹ کے قیام اور جمہوریت کی بساط لپیٹے جانے کے باعث یہ اہم پارلیمانی فورم سرد خانے میں چلا گیا۔ 1973 میں متفقہ آئین کی منظوری نے وفاقی پارلیمانی جمہوریت کی راہ ہموار کی تو سپیکرز کانفرنس کو ارسرنو فعال کیا گیا۔
پاکستان میں پہلی اسپیکرز کانفرنس 1972 میں کراچی میں منعقد ہوئی جس کی صدارت تیسری آئینی اسمبلی کے اسپیکر فضل الٰہی چوہدری نے کی، 1973، 1975، 1976 میں بالترتیب کراچی، کوئٹہ اور سوات میں اسپیکرز کانفرنسز اس وقت کے اسپیکر قومی اسمبلی صاحبزادہ فاروق علی کی سربراہی میں منعقد ہوئیں، 7ویں اور 8 ویں اسپیکرز کانفرنسز 1985 اور 1986 میں اسلام آباد میں اس وقت کے اسپیکر قومی اسمبلی سید فخر امام کی سربراہی میں منعقد ہوئیں۔9ویں اسپیکرز کانفرنس 1987 میں اسپیکر قومی اسمبلی حامد ناصر چٹھہ کی سربراہی میں کوئٹہ میں منعقد ہوئی۔ اسپیکر قومی اسمبلی ملک معراج خالد کو 10ویں اور 11ویں اسپیکرز کانفرنس جو 1989 اور 1990 میں کراچی اور لاہور میں ہوئیں ،کی سربراہی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔

پھر 3 سال بعد اسپیکر قومی اسمبلی گوہر ایوب خان کی سربراہی میں 1993 میں 12ویں اسپیکرز کانفرنس پشاور میں منعقد ہوئی جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی الہٰی بخش سومرو نے 1998 میں مظفر آباد میں 13ویں اسپیکرز کانفرنس کی سربراہی کی۔
پانچ سال کے وقفے بعد اسپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین کی سربراہی میں 2004 میں 14ویں اور 2006 میں 15ویں اسپیکرز کانفرنس منعقد ہوئی اور 16ویں اسپیکرز کانفرنس 2010 میں اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں لاہور میں منعقد ہوئی۔
سترہویں اسپیکرز کانفرنس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں 2014 میں اسلام آباد میں منعقد ہوئی تھی۔ اب 10 سال بعد انہی کی زیر صدارت 18ویں اسپیکرز کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔

پھر 3 سال بعد اسپیکر قومی اسمبلی گوہر ایوب خان کی سربراہی میں 1993 میں 12ویں اسپیکرز کانفرنس پشاور میں منعقد ہوئی جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی الہٰی بخش سومرو نے 1998 میں مظفر آباد میں 13ویں اسپیکرز کانفرنس کی سربراہی کی۔
پانچ سال کے وقفے بعد اسپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین کی سربراہی میں 2004 میں 14ویں اور 2006 میں 15ویں اسپیکرز کانفرنس منعقد ہوئی اور 16ویں اسپیکرز کانفرنس 2010 میں اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں لاہور میں منعقد ہوئی۔
سترہویں اسپیکرز کانفرنس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں 2014 میں اسلام آباد میں منعقد ہوئی تھی۔ اب 10 سال بعد انہی کی زیر صدارت 18ویں اسپیکرز کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker