
راولپنڈی (آئی پی ایس) انٹرسروسز انٹیلی جنس ایجنسی (آئی ایس آئی ) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے پہلی بار پریس کانفرنس کی، ا س سے پہلے انہوں نے تصاویر بھی جاری نہیں کی تھیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس آئی کا کہنا تھاکہ "مجھے احساس ہے کہ آپ لوگ اپنے درمیان مجھے دیکھ کر حیران ہیںاور میں اس کو سمجھ سکتا ہوں، میری ذاتی تصاویر ہوں، تشہیر ہو تو اس پر میری پالیسی واضح ہے جس پر میں اور میری ایجنسی سختی سے کار بند ہیں،
وجہ یہ ہے کہ میرا منصب اور کام کی نوعیت ایسی ہے کہ پس منظر میں رہنا ہوتا ہے لیکن آج کا دن مختلف ہے ، اپنی ذات کی بجائے ادارے کے لیے آیا ہوں جس کے جوان اس وقت کی حفاظت میں جان قربان کررہے ہیں،
ایجنسی کے لوگ ملک کی دفاعی لائن بن کر کام کرتےہیں، میں یہ بھی مانتا ہوں کہ جب جھوٹ اتنی آسانی سے بولا جارہا ہو کہ فتنہ کا خطرہ ہو تو سچ کی لمبی خاموشی بھی ٹھیک نہیں، کوشش کروں گا کہ بلا ضرورت سچ نہ بولوں اور امانتوں کو سینے میں لے کر قبر میں چلا جائوں لیکن جہاں ضرورت ہوگی ، وہاں سچ سامنے رکھوں گا تاکہ میں اپنے ادارے اور جوانوں کا دفاع کرسکوں”۔ان کا کہنا تھاکہ لسبیلہ میں کور کمانڈ ر اور جوان شہید ہوئے لیکن ان کا بھی مذاق اڑایا گیا۔