اسلام آباد: ای سی او کلچرل انسٹی ٹیوٹ (ای سی آئی) کے صدر سعد ایس خان نے کہا ہے کہ 1990ء کی دہائی کے اوائل میں بوسنیا اور روانڈہ کی نسل کشی کے بعد ‘دوبارہ کبھی نہیں’ کے نعروں کے باوجود فلسطینیوں کے جاری قتل عام پر دنیا کی خاموشی یہ ظاہر کرتی ہے کہ بین الاقوامی اداروں کو انسانی حقوق کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ یہ بات ای سی او کلچرل انسٹی ٹیوٹ (ای سی آئی) کے صدر نے فلسطینیوں کی نسل کشی کی پہلی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہی۔ تہران میں قائم 10رکنی اقتصادی تعاون تنظیم کی ثقافتی خصوصی ایجنسی ہے جس کا پاکستان بانی رکن ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی کی بمباری کی وجہ سے 42,000 فلسطینی شہید, 96,000 زخمی ہوئے جبکہ 70,000 سے زیادہ ابھی تک ملبے میں دبے ہوئے ہیں۔ پیغام میں فلسطین میں ہولناک بمباری اور شہریوں کو بھوک سے مرنے سے روکنے میں عالمی برادری کی ناکامی کی نشاندہی کی گئی۔ پیغام میں کہا گیا کہ اس نے بین الاقوامی قانون کی افادیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔مشرق وسطیٰ میں حالیہ تشدد میں ہلاک، زخمی، حراست میں لئے گئے اور لاپتہ ہونے والوں کے غم اور سوگ میں ای سی آئی کے دفاتر پیر 7 اکتوبر کو بند رہے جبکہ لبنان میں حسن نصراللہ اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے احترام کے طور پر اکتوبر کے مہینے کے لئے ای سی آئی میں ہونے والی موسیقی کی سرگرمیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں.
Related Articles
نو مئی کے مجرموں کو سزائیں؛ منصوبہ سازوں پر ہاتھ ڈالنے تک سلسلہ ختم نہیں ہوگا، وزیر دفاع
ہفتہ, 21 دسمبر, 2024
مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو سزا ملے گی، 25 مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں: آئی ایس پی آر
ہفتہ, 21 دسمبر, 2024
خیبرپختونخوا کی ایپکس کمیٹی کا کرم میں تمام بنکرز اور بھاری اسلحہ ختم کرنے کا فیصلہ
جمعہ, 20 دسمبر, 2024