اسلام آباد(آئی پی ایس) ممبر برٹش ایمپائر ، فارم فار دی انٹرنیشنل ریلیشن ڈویلپمنٹ کے بانی چیئرمین طہٰ قریشی نے پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی خاطر تمام سیاسی جماعتیں اور ادارے ایک پیچ پر آکر آپس میں بات چیت سے مسائل کا حل نکالیں ۔ اس وقت عدالتیں کچھ کہہ رہی ہیں اور حکومت کچھ کہہ رہی ہے اور سیاسی جماعتیں کچھ کررہی ہیں ۔ موجودہ حکومت کی کوئی سمت نہیں ہے۔جونظام چلتا آرہا ہے اس طرح ملک ٹھیک نہیں ہوسکتا۔ ملک کو سمت میں لانے کیلئے سب سے پہلے کڑا احتساب ہونا چاہیے ۔ ملکی تاریخ کے اتنے بڑے گندم سکینڈل کو دبا دیا گیا۔ اس پر اب کوئی بات نہیں کررہاکیوں کہ اس سکینڈل میں یہ سب سیاستدان مبینہ طور پر ملوث ہیں ۔ایک طرف حکمرانوں کی عیاشیاں ختم نہیں ہورہی تو دوسری طرف شہریوں کو صاف پینے کا پانی تک میسر نہیں ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جموںو کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں نے اپنی روش نہ بدلی تو آنیوالے وقت میں ملک میں بہت بڑا انقلاب آسکتا ہے ۔ پاکستا ن ہے تو ہمارا وجودہے ۔ نوجوان اس ملک کی قدر کریں اور سیاستدان اس پر رحم کریں ۔ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک کا خزانہ خالی ہوچکا ہے ۔ملک قرضوں میں جھکڑا ہوا ہے ۔ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے سود کا خاتمہ کرکے اسلامی نظام نافذ کرنا ہوگا ۔اقلیتوں کا تحفظ اور ان کو بنیادی حقوق فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔ نوجوان پاکستان بننے کی اہمیت کو سمجھیں ۔ نوجوان ملک میں ہونیوالی پولرائزیشن کا حصہ نہ بنیں ۔مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے ۔ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے ۔ پاکستان کشمیریوں اور فلسطینی بھائیوں کی موثر انداز میں آواز بلند کرے ۔ ہماری وفاقی حکومت کا کام ہے اور صوبائی حکومتوں کا کام ہے کہ ملک میں ایسی اصلاحات لائیں جہاں غریب کی آسانی سے رسائی ہو۔