انقرہ(آئی پی ایس )ترکیہ کے سینئرصحافی مہمت اوز ترک نے کہا ہے کہ پاکستان اسلامی دنیا کے ممتاز ترین ممالک میں سے ایک ہے جس کی تاریخ،ثقافت،کھانے اور لوگ سب ہی بے مثال ہیں،پاکستان کو موجودہ معاشی مشکلات سے نکلنے کیلئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں میں یکسوئی درکار ہے۔پاکستان کی دولت عام لوگوں تک نہیں پہنچ رہی، پاکستان کے لوگوں کو خوشحال بنانے کیلئے سیاسی کشمکش سے نکلنا ہوگا ۔60فیصد سے زائد نوجوانوں پرمشتمل پاکستان نہ صرف اپنے خطے بلکہ پوری اسلامی دنیا کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافی عبد القدیر اور پاکستان نژاد ترک صحافی عبدالحمید چوہان کے ہمراہ ترکیہ پاکستان ویمن فورم کی سربراہ شبانہ ایاز سے ان کے دفتر میں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک بڑا اور ایٹمی پاور ملک ہے لیکن سیاسی اور اقتصادی طور پرپاکستان کی پرفارمنس اچھی نہیں ہے ۔پاکستان کی دولت عام لوگوں تک نہیں پہنچ رہی، پاکستان کے لوگوں کو خوشحال بنانے کیلئے سیاسی کشمکش سے نکلنا ہوگا،پاکستان میں نوجوان زیادہ ہیں جو انگلش میں تعلیم حاصل کرتے ہیں یہ طبقہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے لیکن المیہ ہے کہ یہ نوجوان ملک چھوڑ کر باہر جارہے ہیں، پاکستان میں سیاسی استحکام ہو تو یہ طبقہ باہر کا رخ نہ کرے جس سے ملک ترقی کرسکتا ہے اوراقتصادی طور پر پاکستان بہتر ہوسکتا ہے کیونکہ پاکستان میں معدنیات کاخزانہ ہے۔ پاکستان ایک زرعی ملک بھی ہے، پاکستان ایک ویلفیئر سٹیٹ بن سکتا ہے کیونکہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، پاکستان کے نوجوان انسانی وسائل میں آ تے ہیں جو کہ انگلش فراوانی سے بولتے ہیں یہ نوجوان ہر جگہ اپنے ملک کے لیے کام کر سکتے ہیں لہذا اس طاقت کو ملکی ترقی کیلئے استعمال کرنا چاہیے، ترکیہ میں انگلش بولنے والے زیادہ نہیں۔ ہم انٹرنیشنل طور پر اس وقت تک کچھ نہیں کر سکتے جب تک کہ ہم انگلش نہ بولیں، لیکن پاکستان بہت کچھ کر سکتا ہے، نوجوانوں کی طاقت کو استعمال کرکے ملکی ترقی میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ پاکستان کو ری ری پاک کریں، پاکستان کا مطلب ہی پاک جگہ ہے۔ صرف شہر نہیں گا ئوں میں بھی صفائی کا سسٹم رائج ہونا چاہیے، میں نے پاکستانی چینلز پر سنا تھا کہ مریم نواز نے چیف منسٹر بنتے ہی صفائی کے سسٹم پر بات کی تھی اور وہ اس معاملے میں سنجیدہ بھی ہیں، پاکستان کو حقیقی طور پر پاک و صاف ہونا چاہیے صرف پنجاب نہیں دیگر صوبوں میں بھی صفائی ستھرائی کا انتظام بہترین ہونا چاہیے۔ عبد الحمید چوہان نے کہا کہ شہباز شریف نے بھی ترک کمپنیوں سے صفائی کیلیے خدمات حاصل کی تھیں کیونکہ صفائی نصف ایمان ہے۔عبد القادر نے کہا کہ پاکستان میں بہت دیندار لوگ ہیں لیکن صفائی کے ناقص انتظام کو انہیں دور کرنا چاہیے اور اس خامی پر قابو پانا چاہیے۔ ترکیہ کے صفائی سسٹم کو ایک مثال بنا کر ایک مہم شروع کرنی چاہیے کہ لوگ اپنے گھروں، گلی، محلوں کو صاف ستھرا رکھیں۔ کوڑا کرکٹ ری سائیکل کر کے کمائی کے ذرائع حاصل کریں۔ مہمت آوز ترک نے شبانہ ایاز کو بتایا کہ ان کا پاکستان کے چاروں صوبوں میں آنا ہوا ہے ۔پشاور کی شادی ہو یا لاہور کی کوئی کانفرنس وہ پاکستان میں اس طرح آتے ہیں جیسے کوئی اپنے گھر آتا ہے۔ انہوں نے شبانہ ایاز کو تجاویز دیں کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان وی لاگ بنا کر دوریاں کم کرسکتی ہیں، پاکستان کے لوگوں کو ترکیہ کے لوگوں کی عام زندگی کے حالات بتا کر اور ترکیہ کے لوگوں کو پاکستان کے لوگوں کی عام زندگی کے حالات کے بارے میں وی لاگ بناکر ایک دوسرے سے مختلف انداز میں متعارف کرواسکتی ہیں۔