اسلام آباد(آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں نے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی استعفیٰ نہیں دیتے تو خود کو پی ٹی آئی کیکیسز سے الگ کرلیں، چیف جسٹس نے ہم سے بلے کا نشان چھینا،کل کا جلسہ ہر حال میں ہوگا،تمام پاکستانی کل حقیقی آزادی کیلئے نکلیں،کل بانی چیئرمین سے ملاقات کرنے نہیں دی گئی، اس پر توہین عدالت کا کیس کرینگے،بانی چیئرمین نے کہہ دیا وقت کے یزید کی غلامی سے موت بہتر ہے،سب لوگ پانچ ججز کے فیصلے کی طرف دیکھ رہے ہیں،آرٹیکل 25 ہر کسی کو قانون کے مطابق ایک جیسیحقوق دیتا ہے،آئین اور قانون کی حکمرانی کے بغیر ملک کی بقا ممکن نہیں،آج پاکستان کے تمام وکلا اس مسئلے 5 ججز کیساتھ ہیں،بانی چیئرمین کیساتھ تکلیف دہ رویہ رکھا جاریا ہے، حیران ہیں بانی پی ٹی آئی کو بنیادی انسانی حقوق سیکیسے محروم رکھا جارہا ہے،پاکستان کی 76 سالہ تاریخ میں اس قسم کا جبر نہیں دیکھا
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں اور وکلا جن میں مرکزی ترجمان روف حسن، شعیب شاہین، فردوس شمیم نقوی، شاندانہ گلزار،شاداب جعفری و دیگر شامل تھے کا کہنا تھا کہ کل ہمارا ترنول میں جلسہ ہونے جا رہا ہے مگر آج صبح ہمارے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے اہم سینیئر رکن رضوان ملک کو گرفتار کرلیاگیا ہے اور ہمیں معلوم ہوا ہے کہ انہیں ایف آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا ہے، ہم رضوان ملک کیبلا جواز گرفتاری پر سخت احتجاج کرتے ہیں، رضوان احمدریاستی فسطائیت کا مقابلہ کررہے ہیں،پاکستان کی 76 سالہ تاریخ میں اس قسم کا جبر نہیں دیکھا،رضوان کو بازیاب کرانے کیلئے عدالت سے رجوع کرینگے،بہت کوشش کے بعد کل ہمیںاسلام آباد میں جلسے کیلئے اجازت ملی ہے،پریس کانفرنس کے بعد جلسہ گاہ کا دورہ کرینگے،بانی چیئرمین نے آج جیل میں میڈیا سے بات کی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی، کچھ دن قبل پریس کانفرنس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے حوالے سے 13 وجوہات پیش کیںان 13 وجوہات کے بنا پر ان کو بینچ کا حصہ نہیں بننا چاہئے،بانی چیئرمین نے کہہ دیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کیسے میرے مقدمات میں آجاتے ہیں،ہمارے کیسز کسی اور کو سننے چاہیںچیف جسٹس قاضی فائز عیسی استعفی نہیں دیتے تو خود کو ہمارے کیسز سے الگ کرلیں،آج کی کٹھ پتلی حکومت ہم پر مسلط ہوئی ہے،اکتوبر کے بعد چیف جسٹس تاریخ کا حصہ ہونگے ،تاریخ آپ کو کن الفاظ میں یاد رکھے گی یہ وہ دیکھ لیں گے
چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس آیا ، اس فیصلے کو ججمنٹ سمجھیں کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تعصب رکھتے ہیں،انہوں نیپیپرز کو بغیر دیکھے، بغیر چیک کئے فیصلے کئیہمارے 4 ہزار 7 سو لوگوں کے خلاف تھری ایم پی او کئے، چیف جسٹس نے ہم سے بلے کا نشان چھینا وہ پوری دنیا نے دیکھا،جسٹس بابر ستار اور ڈی سی کی اجازت سے ہم جلسہ کررہے ہیںکل کا جلسہ ہر حال میں ہوگاتمام پاکستانی کل حقیقی آزادی کیلئے نکلیں،کل جسٹس بابر ستار کے سامنے انہوں نے کہا جلسہ کی اجازت دیتے ہیں26 تاریخ سے لے کر کل تک 20 بار موجودہ ڈی سی سے رابطہ کیا ہمارے پاس تیاری کا آج ایک دن تھاکل ڈی سی کی دفتر سے عامر مغل کو گرفتار کیا گیاان کی گرفتاری توہین عدالت ہے،تین سے چار مہینوں سے جلسے کی اجازت لینے کی کوشش کررہے ہیںبانی چیئرمین نے کہہ دیا وقت کے یزید کی غلامی سے موت بہتر ہیکل کے جلسے کو بھرپور کامیاب کرنا ہے،کل بانی چیئرمین سے ملاقات کرنے نہیں دیا اس پر بھی توہین عدالت کا کیس کرنے جارہے ہیں،26 مارچ 2024 کو ججز نے دباو کی بات کی جتنے فیصلے ہوئے کیا ہم ان میں آرٹیکل 25 کو فالو کررہے ہیں؟پانچ ججز کے فیصلے کی طرف سب دیکھ رہے ہیںآرٹیکل 25 ہر کسی کو قانون کے مطابق ایک جیسی حقوق دیتا ہیرول آف لا کے بغیر ملک کی بقا ممکن نہیں ہے ،آج پاکستان کے تمام وکلا اس مسئلے 5 ججز کیساتھ ہیں،بانی چیئرمین کیساتھ تکلیف دہ رویہ رکھا جاریا ہے،ہم حیران ہوتے ہیں بنیادی انسانی حقوق سے ان کو محروم رکھا جارہا ہے۔