اسلام آباد(آئی پی ایس)نگران وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز،ریگولیشنز اینڈ کوارڈینیشز ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ بطور نگران وفاقی وزیر کم وقت ہونے کے باوجود صحت کے شعبے میں اصلاحات لانے کی بھرپور کوشش کی،ڈریپ کی ڈیجیٹلائز یشن،ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے نئی پالیسی،برآمدات کے فروغ کیلئے نئی مارکیٹوں کی تلاش سمیت کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔پاکستان کا فارما سیکٹر ملکی برآمدات کو وسعت دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انڈسٹری وسطی ایشیاء،افریقہ اور افغانستان جیسے ممالک کوبرآمدات پر توجہ مرکوز کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دوسرے کے دوران صدر احسن ظفر بختاوری و دیگر ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر کہا کہ صحت کے شعبے میں اصلاحات لانا میرا مشن تھا۔ملکی وقار کی سر بلندی کیلئے دن رات کام کیا۔ معیشت کی بہتری کیلئے فارما ایکسپورٹ کو بڑھانے کیلے عملی اقدامات کیے،فارما پاک کے منصوبے ک کو آگے بڑھایا ہے، یہ منصوبہ انڈسٹری کیلئے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔منصوبے کی وجہ سے فارما انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔چیمبر آف کامرس صحت کے شعبے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے۔ہسپتالوں میں غریب اور پسماندہ افراد کیلئے بزنس کمیونٹی کی خدمات مثالی ہونی چاہیں۔معاشرے میں مخیر حضرات اور سرمایہ دار غریب مریضوں کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے حکومت کے ساتھ معاونت کریں۔
اس موقع پر صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس احسن بختاوری نے نگران حکومت کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے زور دیا کہ آنے والی حکومت ان مثبت پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھے،انہوں نے اسلام آبا د چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور وزات صحت کے در میان تعاون کے حوالے سے متعدد تجاویز پیش کیں۔صدر آئی سی سی آئی نے ڈریپ کی ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کو سراہا۔
انہوں نے اسلام آبادچیمبر کے تعاون سے اسلام آباد سمیت بڑے شہروں میں نرسنگ کالجز کی تعمیر پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ جاپان،پورپ اور امریکہ کو ہر سال لاکھوں کی تعداد میں ٹرینڈ نرسز کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے بھی نرسز تیار نہیں کر پا رہا۔حکومت اس شعبے پر خصوصی توجہ دے۔
اسلام آباد چیمبر کے ساتھ مل کر اسلام آباد سمیت بڑے شہروں میں نرسز کی ٹریننگ کے خصوصی ادارے بنائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ اسلا م آباد کے دونوں بڑے ہسپتال شدید مسائل کا شکار ہیں۔ہماری تجویز کے کہ ہسپتالوں کے بورڈ میں بزنس کمیونٹی کو نمائندگی دی جائے۔ فنڈنگ،ٹینڈرنگ اور فنانسنگ میں شفافیت لائے جائے۔
انہوں نے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو ادویات کی فراہمی اور رمضان میں افطاری اورسحری کی فراہمی کیلئے وفاقی وزیر کی تجاویز سے اتفاق کیا۔صدر آئی سی سی آئی نے کہا کہ وزات صحت ادویات کیلئے خام مال کی درآمد میں سہولیات فراہم کرے تاکہ ہمار ی انڈسٹری کی پروڈکشن میں اضافہ ہو اور برآمدات کوفروغ دیا جا سکے۔
صدر آئی سی سی آئی نے کہا کہ وفاقی حکومت ادویات کی سنگل رجسٹریشن پالیسی کو لاگو کرنے کیلئے اقدامات کرے تا کہ افریقی مارکیٹ میں پاکستانی کمپنیوں کو دوبارہ رجسٹریشن کے مرحلے سے نہ گزرنا پڑے۔اس موقع پر نائب صدر آئی سی سی آئی انجینئر اظہر اسلام نے کہا کہ صحت انسانی زندگی کا بنیادی مسئلہ ہے مگر پاکستان میں اس شعبے کو شدید مالی مسائل کا سامنا ہے۔وزات صحت بزنس کمیونٹی کو پالیسی سازی میں شامل کرے تا کہ مسائل حل کیے جا سکیں۔انہوں نے رحیم یار خان میں نرسنگ کالج کیلئے تعاون کی پیش کش کی جس سے وفاقی وزیر صحت نے اتفاق کیا۔