
اسلام آباد(آئی پی ایس)سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو وائلڈلائف بورڈ کے دفاتر واپس کرنے کا حکم دےدیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے حکمنامے میں کہا کہ ٹریل فائیو پر پبلک انفارمیشن سنٹر سمیت دفاتر واپس کیے جائیں،
وائلڈ لائف بورڈ کا دفاتر سے اٹھایا گیا سامان بھی واپس کیا جائے، نیشنل پارک میں آتشزدگی کا خطرہ رہتا ہے،
وائلڈ لائف بورڈ خطرات سے نمٹنے کیلئے اپنا سامان واپس انسٹال کرے،
سپریم کورٹ کے حکمنامے کے مطابق عدالت کو بتایا گیا بغیر کسی نوٹس کے وائلڈ لائف سے سی ڈی اے نے جگہیں خالی کرائیں،
سی ڈی اے نے وائلڈ لائف کا سامان بھی نکال دیا، شہریوں کے بنیادی حقوق میں باوقار زندگی بھی شامل ہے،
سی ڈی اے نے جس طرز عمل کا مظاہرہ کیا نامناسب تھا،
وکیل سی ڈی اے نے موقف اپنایا کہ سی ڈی اے کو بھی وہ عمارات شئیر کرنے دی جائیں،
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک چیز ایجاد ہو چکی ہے اسے گاڑی کہتے ہیں،
آپ سی ڈی اے آفس سے گاڑی پر مارگلہ ہلز جائیں جب ضرورت ہو،
وکیل وائلڈ لائف بورڈ نے موقف اپنایا کہ سی ڈی اے کے پاس ریسٹ ہاوس موجود ہے،
عدالت نے حکم دیا کہ سی ڈی اے کے ریسٹ ہاوس پبلک کیلئے استعمال ہونے چاہییں،
سی ڈی اے کو نیشنل پارک میں ریسٹ ہاوسز کے فوٹوگراف فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق سی ڈی اے کی مارگلہ ہلز میں جو بھی پراپرٹی ہے ظاہر کرے، سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کر دیا
ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کردیا ۔
مونال کے وکیل کی 11مارچ تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعاکی ۔مونال ریسٹورنٹ کے وکیل بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔کیس کی سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کردی گئی ۔