اسلام آباد(آئی پی ایس)اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بزنس رول ماڈل ایوارڈ کی تقریب کا انعقاد کیا جس میں بزنس لیڈرز کو ان کے متعلقہ کاروباری شعبوں میں شاندار کامیابی حاصل کرنے پر ایوارڈز دیے گئے۔ گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان مہمان خصوصی تھے۔
اس موقع پر گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے اور فلاحی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے جو کہ قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پیج پر لایا ہے اور امید ظاہر کی کہ الیکشن کے بعد نئی حکومت پاکستان کو مشکلات سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آگے بڑھنے کے لیے مثبت چیزوں کو اجاگر کرنے اور منفی چیزوں کی حوصلہ شکنی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایدھی اور اخوت کی شاندار کامیابیاں مثبت کوششوں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے اسکول سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ پاکستان میں ان کی تعداد اس وقت سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ کی 2013 سے 2018 تک کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جن پر ہارورڈ اور لندن سکول آف اکنامکس نے کیس اسٹڈیز تیار کیں۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے کاروباری برادری کو کاروبار کرنے میں آسانی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ یونیورسٹیوں کے سنڈیکیٹس میں کاروباری برادری کی نمائندگی کی حمایت کریں گے تاکہ اکیڈمیا انڈسٹری روابط کو مضبوط کر کے صنعتی شعبے کے مسائل حل کئے جائیں اور معیشت بہتر ترقی کرے۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدر احسن ظفر بختاوری نے آئی سی سی آئی کے نئے انڈسٹریل اسٹیٹ منصوبے کی حمایت پر گورنر پنجاب کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبے کے لیے ضلع چکوال میں اراضی کی نشاندہی کر دی گئی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ صنعت کاری اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے اس اہم منصوبے پر کام کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں الیکشن نتائج کو تسلیم کریں اور پاکستان کو بہتری کی طرف لے جانے کی کوشش کریں کیونکہ پاکستان کو معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معیشت کی بحالی کے لیے بیرونی سرمایہ کاری، صنعت کاری اور برآمدات میں اضافے کی ضرورت ہے جس کے لیے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی دارالحکومت میں ایک آئی ٹی پارک کا قیام چاہتا ہے کیونکہ اس خطے میں کثیر تعداد میں تعلیم یافتہ آئی ٹی ٹیلنٹ موجود ہے اور امید ظاہر کی کہ گورنر پنجاب اس منصوبے میں تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے گیس کے نرخوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے حالانکہ صنعت کو بین الاقوامی مارکیٹ میں برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے سستی توانائی کی ضرورت ہے لہذا حکومت اس فیصلے پر دوبارہ نظرثانی کرے۔آئی سی سی آئی کے گروپ لیڈر خالد اقبال ملک نے کہا کہ اس وقت 2کروڑ 60لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں جو ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے ان تمام بچوں کو سکولوں میں لانے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خسارے میں چلنے والے تمام سرکاری کمرشل اداروں کی جلد نجکاری کی جا ئے کیونکہ حکومت کو ان پر سالانہ تقریبا ایک ہزار روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں۔
ظفر بختاوری، سابق صدر آئی سی سی آئی اور سیکرٹری جنرل یو بی جی پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ بزنس لیڈرز کو نوجوانوں میں بطور رول ماڈل فروغ دینے کی ضرورت ہے جس سے پاکستان پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جب نوجوان بزنس لیڈرز کو اپنا رول ماڈل بنائیں گے تو اس سے پاکستان میں انٹرپرینیورشپ کلچر کو فروغ ملے گا اور معیشت مضبوط ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی 75سالہ قومی اعزازات کی تاریخ میں ایک فیصد کاروباری شخصیات کو اعزاز سے نہیں نوزا گیا،۔ہم نے فوری طور پر کارروباری طبقے کو نوجوان نسل کیلئے رول ماڈل پیش نہیں کیا لہذا آج کی تقریب کا مقصد اپنی ان کاروباری مشاہیر کو عزت اور تکریم دینا ہے ۔جو قومی سطح پر ناپید ہے۔
ایوارڈز حاصل کرنے والوں میں قاضی محمد اکبر(چکوال)، راجہ محمد انور(جہلم)، چوہدری جاوید اقبال(میرپور آزاد کشمیر)، طارق خان جدون(راولپنڈی)، ناصر حسین راکی(گلگت)، اشفاق احمد(گلگت)، محسن بلال خان، ڈاکٹر محمد عثمان، فیضان شہزاد، اشعر حفیظ، عرفان امان، ملک ندیم اختر، فیصل مزمل، کاشف فرید، محمد سہیل چوہدری، سید سادات حسین شاہ، عمران رشید، محمد عدنان مختار، محترمہ آمنہ منور اعوان، حاتم تابانی، محمد عثمان حمید، محترمہ افراز سیال، محترمہ فاطمہ حسن، اویس کھوکھر، شیخ طیب سعید، محمد وقاص جنجوعہ، طاہر محمود عباسی، طہماس بٹ، ریحان انور، شہباز مسیح، انجینئر عثمان بسرا، حمزہ اجمل بلوچ، حارث شبیر، شیخ محمد آفاق، جنید خورشید، ذیشان محمود، ارسلان جاوید، سید بلال پیرزادہ، خرم شہزاد، بابر آفتاب قاضی اور چوہدری محمد ولید عمر شامل ہیں۔