گلگت (آئی پی ایس )گلگت بلتستان میں گندم کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دوسرے روز بھی پہیہ جام اور شٹر ڈان ہڑتال کرکے دھرنا دیا۔ ہڑتال گندم سبسڈی میں غیر معمولی کمی پر عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر کی گئی، ہڑتال کے باعث گلگت شہر کی تمام دکانیں، مارکیٹیں اور تجارتی مراکز بند ہیں۔ پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے سڑکیں بھی سنسان ہیں، شہر میں انٹرنیٹ اور فون کالز سروس معطل کردی گئی۔ہڑتال کے دوران گلگت اتحاد چوک میں ہزاروں افراد نے دھرنا دیا اور مطالبات کے میں حق نعرے بازی کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز گلگت بلتستان میں گندم سبسڈی میں کمی کے خلاف شٹر ڈان اور پہیہ جام ہڑتال سے تمام دس اضلاع میں نظام زندگی مفلوج ہو گیا تھا۔پہیہ جام ہڑتال کے دوران گلگت بلتستان کے 10 اضلاع کے درمیان چلنے والی ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ راولپنڈی اور خیبرپختونخوا جانے والی ٹرانسپورٹ بھی بند ہو گئی تھی۔ اس کے علاوہ شٹر ڈان ہڑتال کے باعث تمام اضلاع کی ہزاروں دکانیں، سیکڑوں مارکیٹیں اور پلازے بند کر دیے گئے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما غلام عباس کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان بھر کے تمام اضلاع میں گندم سبسڈی میں غیر معمولی کمی کے نتیجے میں گندم کی فی کلو قیمت میں ڈیڑھ سو فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ صحت کارڈ سہولت کے خاتمے اور ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف تمام اضلاع میں آج سے شروع ہونے والی پہیہ جام اور شٹر ڈان ہڑتال سے بین الاضلاع اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہے تاہم ریلیوں کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیوں اور ایمبولینس کو اجازت دے دی گئی ہے۔