اسلام آباد (نیوز ڈیسک)
ایران کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان اور پاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کے درمیان اسی روز دونوں ممالک کے تعلقات کی تازہ ترین صورتحال پر ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے اور دونوں ممالک کے حکام کو مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنے اور قریبی رابطے برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی سلامتی کو پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیم "جیش العدل” کی طرف سے بار بار خطرات لاحق رہے ہیں اور اس کے اقدامات نے ایران اور پاکستان کی مشترکہ سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ 16 تاریخ کو ایرانی مسلح افواج کا انسداد دہشت گردی آپریشن پاکستانی عوام کے بجائے اس دہشت گرد تنظیم کے خلاف تھا۔ امید ہے کہ دونوں فریق صحیح راستے پر تبادلہ خیال کریں گے اور سیکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانا جاری رکھیں گے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے 17 تاریخ کی شام کو جاری ایک بیان کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ 16 جون کو ایران کی جانب سے پاکستان میں کیے گئے حملے نے پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی، بین الاقوامی قوانین اور پاک ایران دوطرفہ تعلقات کی روح کی خلاف ورزی ہیں اور ان حملوں سے دوطرفہ تعلقات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ پاکستان اس کی مذمت کرتا ہے اور جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔