
مدینہ منورہ(آئی پی ایس )تحریک انصاف کا سوشل میڈیا اور وکلا ء ٹیم کے بیرسٹر گو ہر ،بیرسٹر اعتزاز احسن ، لطیف کھوسہ اور شیر افضل مروت نے ملکر پہلے عمران خان کو سزا پھر تحریک انصاف کو ائینی قانونی طور پر کڈھے لائن لگوانے میں بھرپور کردار ادا کیا ھے جبکہ تحریک انصاف کا بانی رکن اکبر ایس بابر 2024 کا ہروہے۔ جس نے طویل سیاسی اور قانونی جنگ کے بعد تکبر کہ مینار عمران خان کے سیاسی تابوت میں کیل ٹھوک دیئے ھیں اور نشان عبرت بنا دیاہے۔
ان خیالات کا اظہار ۔مشترکہ بیان جن میں راجہ کمال احمد چیف ارگنائزر مسلم لیگ ن سعودی عرب جاوید اقبال بٹ صدر مسلم لیگ ن مدینہ منورہ مہر عبدالخالق لک جنرل سیکریڑی مسلم لیگ ن جدہ ریجن نے اظہار کرتے ھوئے کہا تحریک انصاف کے زوال کا سبب کب اور کیسے شروع ہوا۔ پہ ا!! اس کا آغاز مسجد نبوی جیسی عظیم ترین مقدس جگہ پر جو منظم طریقے سے ھلڑ بازی نعرے نفرت انگیز طرز عمل بے حرمتی کے مرتکب ھوئے اسوقت مریم اورنگ زیب ، زین بگٹی کے خلاف نعرے بازی ان کا رویہ نفرت نہیں کا اظہار نہیں تھا بلکہ مسجد نبوی کی حرمت اور تقدس کا خیال نہ کرکے خود کو رسوائی اور تذلیل کا سفر کا اغاز ھوا ھے اور یہ پارٹی ماضی کا قصہ پارنیہ بن جائے گی دوسرا جب عمران خان نے فخر کو تکبر میں بدل لیا۔
دوسرا !! تحریک انصاف کا سوشل میڈیا بیک فائر کر گیاوہ وDetrakھوکر سیاست کی بجائے ریاست کیخلاف ھوگیا چوتھا!! عمران خان سیاسی فیصلے کی بجائے اور ڈائیلاگ کے راستے بند کر دیئے اور افواج پاکستان اور قومی سلامتی کیخلاف تعمیری تنقید کی بجائے قوم کو نفرت اور بغاوت پر اکسایا اور فوجی چھاونی اور دفاعی تنصیات اور شہدا کی یادگار کو بھی توڑ پھوڑ اتشزدگی کر دی بعد ازاں سیاسی معاملات وکلا کے ھاتھ دے دیئے جنہوں قانونی اور ایئنی جنگ میں پہلے عمران خان کے مقدمے ھارے پھر انٹرا پارٹی الیکشن میں الیکشن کمیشن سے محاز ارائی تصحیک اور دباو کے تحت فیصلے اور بلیک میلنگ کرتے ھوئے سپریم کورٹ میں مقدمہ قانونی ائینی توجہیات کی بجائے سیاسی طور پر اداکار کے طور لائیو proceeding میں مقدمے کی دفاع کی بجائے انٹ شنٹ بک کرمقدمہ ہارگئے۔