گزشتہ سال کووڈ 19 کی وبا کی روک تھام اور کنٹرول کے تین سال بعد چین میں معاشی بحالی اور ترقی کا سال رہا ہے۔بہت سی مشکلات کے باوجود ہر ایک چینی نے جدوجہدکرتے ہوئے غیر معمولی خدمات سرانجام دی ہیں۔ چین کی معاشی بحالی کا رجحان برقرار رکھا گیا ہے اور اناج کی پیداوار میں لگاتار 20 سال سے اچھی فصلیں حاصل ہوئی ہیں۔جیسے چینی صدر شی جن پھنگ نے نئے سال کی تقریر کے دوران کہا کہ ہمارا نصب العین عظیم ہے مگر سادہ بھی۔ آخر کار ہمارا مقصد عوام کو بہتر زندگی فراہم کرنا ہے۔بہتر زندگی، یہ چین کی ترقی کی سادہ سی خواہش ہے اور یہ دنیا کے عوام کی توقعات کی بھی عکاسی کرتی ہے۔
نئے سال کی آمد پر بھی دنیا اب پرسکون نہیں ہے۔ گزشتہ سال چین نے امن، ترقی اور تہذیبوں کے باہمی استفادے کے لئے ہر ممکن کوشش کی۔ یوکرین کے بحران کے سیاسی حل کے بارے میں چین کے موقف کے اجراء سے لے کر فلسطین اسرائیل تنازعے کے حل کے حوالے سے چین کے پوزیشن پیپر کے اجراء تک ، پھر ثالثی کے لیے متعدد عہدیداروں کو بھیجنے تک، چین کی کوششوں کو بین الاقوامی برادری نے خوب سراہا۔
ترقی تمام مسائل کو حل کرنے کی کلید ہے۔ دنیا کی بڑی معیشتوں میں چین کی معیشت نے 2023 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں سال بہ سال 5.2 فیصد کی ترقی حاصل کی اور یہ عالمی معیشت کا سب سے بڑا انجن رہا ہے۔ دنیا کے عوام کو ایک بہتر زندگی حاصل کرنے کے لئے مزید منصفانہ عالمی حکمرانی کی ضرورت ہے۔ چین وسطی ایشیا سمٹ اور تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون کے کامیاب انعقاد سے لے کر برکس خاندان میں نئے ارکان کی شمولیت تک، پھر سان فرانسسکو میں چین امریکہ سربراہ اجلاس تک، چین نے بین الاقوامی نظم و نسق کو برقرار رکھنے، "گلوبل ساؤتھ” کی طاقت کو مضبوط بنانے اور ایک بدلتی ہوئی دنیا میں یقین اور استحکام پیدا کرنے کے لئے بھرپور کوشش کی ہے۔ 2024 میں سورج کی پہلی کرنوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے، سخت محنت کرنے والے چینیوں نے جدوجہد کے نئے سفر کا آغاز کیا ہے.اس سال عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ "انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر اور ایک بہتر دنیا کی تعمیر کو فروغ دیا جائے۔ ایک نئے نقطہ آغاز پر کھڑا ہو کر چین نہ صرف اپنی ترقی بلکہ دنیا کی ترقی کا بھی خیال رکھتا ہے۔ 2024 میں چین عالمی برادری کے ساتھ مل کر چیلنجز سے نمٹنے اور مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہے۔