بین الاقوامیٹاپ سٹوری

اسرائیل کی نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی غزہ پر بمباری، متعدد فلسطینی شہید

غزہ(آئی پی ایس)اسرائیلی فوج نے نئے سال کے پہلے روز بھی فلسطینیوں پر بارود برسائے، تازہ حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت مزید 100 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ کے علاقے زیتون میں اسرائیلی طیارے رات بھر عام شہریوں کو نشانا بناتے رہے، مغازی کیمپ میں رہائشی عمارتوں کو ڈرون سے نشانہ بنایاگیا، نصیرت کیمپ میں بھی گھروں پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں 35 افراد شہید ہوئے۔
اس کےعلاوہ گاجین کی رپورٹ کے مطابق غزہ شہر پر اسرائیلی فوج کی شدید بمباری اتوار (31 دسمبر) کی رات تقریباً 48 افراد مارے گئے، جس کے بعد ایک اور حملے میں غزہ شہر کے مغرب میں الاقصیٰ یونیورسٹی میں پناہ گزین کیمپ میں 20 افراد مارے گئے۔ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے مسجد اقصیٰ کے سابق امام شیخ یوسف بھی شہید ہوگئے۔
رات گئے غزہ کی طرف سے بھی وسطی اسرائیل کی جانب راکٹ برسائے گئے جس سے ملک کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں ہنگامی سائرن بجنے لگے۔ اسرائیلی میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز میں متعدد راکٹوں کو فضا میں روکتے ہوئے دکھایا گیا ہے تاہم کسی مقام کے براہ راست ہدف بننے کی کوئی رپورٹس سامنے نہیں آئیں۔ حماس کے مسلح ونگ کا کہنا ہے کہ یہ راکٹ حملے غزہ میں ’شہریوں کے قتل عام‘ کے ردعمل میں کیے گئے ہیں۔
سال 2023 کے اختتام تک غزہ میں فلسطینی جنگ بندی کے لیے دعا کرتے رہے لیکن نئے سال کی آمد پر بھی یہ امید پوری ہوتی نہیں دکھائی دے رہی۔
اسرائیل کا اتحادی ملک امریکہ جنگ کی شدت میں کمی پر زور دیتا رہا ہے جبکہ یورپی ممالک فلسطینیوں کی تکلیف کو دیکھتے ہوئے نیتن یاہو کو خبردار کر چکے ہیں۔ اس کے باوجود نیتنن یاہو نے سنیچر کو بیان دیا کہ وہ عہدے سے مستعفی نہیں ہوں گے اگرچہ اسرائیلی عوام نے اپنی رائے میں ان کی حکومت کو غیرمقبول قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ’جنگ اپنے عروج پر ہے‘ اور اسرائیل کو ایک مرتبہ پھر مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد کا کنٹرول سنبھالنا ہوگا۔
سرحد کا کنٹرول سنبھالنے سے غزہ کی پٹی کے مستقبل اور فلسطینی ریاست کے امکانات پر نئے سوال جنم لیں گے۔ اس سے قبل امریکہ غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کے حوالے سے فلسطینی حکومت کی حمایت کر چکا ہے۔ اس جنگ کے ایک وسیع علاقائی تنازعے میں تبدیل ہونے کا خطرہ موجود ہے جس میں حماس کا اتحادی ایران اور وہ گروپ شامل ہوں گے جن کی تہران مشرق وسطیٰ میں حمایت کرتا ہے۔
اسرائیل اور لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کے درمیان سرحد پار سے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا ہے جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اتوار کے روز لبنان میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل نے شام میں ایران سے منسلک اہداف کو بھی نشانہ بنایا ہے اور ایران کے حمایت یافتہ گروپوں نے عراق میں امریکی اہداف پر حملے کیے ہیں۔ غزہ جنگ کے ردعمل میں یمن کے حوثی بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے 174 فوجی غزہ کی لڑائی میں ہلاک ہو چکے ہیں لیکن ساتھ ہی حکومت پیش رفت کا بھی دعویٰ کرتی آئی ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker