تحریر حمیرا الیاس
مالی خود مختاری کا مطلب یہ ہے کہ کسی کی مدد کے بغیر خود کو مالی طور پر سہارا دینے کی صلاحیت ہو۔ مالی طور پر خود مختار ہونا تمام افراد کے لئے ایک اہم ہے تاہم یہ خاص طور پر ان خواتین کے لئے نہایت اہم ہے جن کے لئے جاب مارکیٹ تاریخی اعتبار سے پس ماندہ رہی ہے۔
مالی شعور اور پیسے کا انتظام کرنے کی مہارت خواتین کو تحفظ کا گہرا احساس فراہم کرسکتی ہیں جس سے مستقبل میں بچت اور سرمایہ کاری کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ مدد کے لئے دستیاب چیلنجز، مشورہ اور وسائل کی سمجھ بوجھ اس عمل کو آسان بنادیتی ہے۔
خواتین مالی امور میں کہاں کھڑی ہیں؟
خواتین کی مالی خودمختاری پر کافی پیشرفت ہوئی ہے تاہم خواتین و مردوں کے درمیان معاشی استحکام ، مالی خودمختاری اور مالیات بارے دیگر امور پر مساوات کی لڑائی اب بھی جاری ہے اور نجانے کب تک جاری رہے گی۔
ایک عالمی سروے کے مطابق خواتین مردوں کی نسبت 85 فیصد زیادہ بنیادی قائدانہ صلاحیتیں رکھتی ہیں تاہم صرف 5 فیصد سی ای او خواتین ہیں۔
85 فیصد خواتین اپنے خاندان کے روز مرہ مالی امور کو کنٹرول کرتی ہیں۔
جب خواتین سرمایہ کاری کرتی ہیں تو ان کا پورٹ فولیو کی کارکردگی مردوں سے زیادہ ہوتی ہے۔
مالیاتی دنیا میں خواتین کو درپیش چیلنجز
مالی آزادی ذاتی طور پر بااختیار بنانے کی ایک شکل ہے تاہم مختلف رکاوٹوں کے سبب خواتین کے لئے مالیاتی دنیا میں مساوی طور پر حصہ لینا مشکل امر ہے ۔
اگرچہ ایسی مثبت قوتیں اور تحریکیں موجود ہیں جو خواتین و مردوں کے درمیان مساوی حقوق کی وکالت کرتی ہیں تاہم وسیع سماجی ڈھانچے کو توڑنا مشکل ہے۔
مردوں کی نسبت خواتین کی کم اجرت
خواتین و مردوں کے درمیان اجرت کا واضح فرق پایا جاتا ہے اور خواتین اپنے ہم منصب مردوں کے مقابلے میں کم کماتی ہیں۔
خواتین میں مالی آگاہی کا نہ ہونا۔
خواتین مالیاتی کیریئر کے کورسز کی تعلیم کم ہی حاصل کرتی ہیں اور عمومی طور پر معاشیات کے مطالعہ کا تناسب ایک اور دو کا ہوتا ہے۔
عورتیں کی زندگی مردوں کی نسبت زیادہ طویل ہونا۔
ایک عورت کی عمرعام طور پر مردوں کی نسبت 8 فیصد زیادہ ہوتی ہے زیادہ ترخواتین کو زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے پر اپنے مالی امور خود سنبھالنے کے لئے تنہا چھوڑدیا جاتا خاص کر اس وقت جب ان کے شریک زندگی کا انتقال ہوجاتا ہے یا ان میں علیحدگی ہوجاتی ہے۔
مالی آزادی برقرار رکھنے کی حکمت عملی
خواتین اپنے مالی انتظام بارے اپنی سوچ سے کہیں زیادہ جانتی ہیں۔ اگرچہ کچھ مالی اقدامات زندگی کے مخصوص مراحل میں معنی رکھتے ہیں تاہم دیگر حکمت عملی کسی بھی وقت لاگو ہوتی ہے۔ اکثر مالی حکمت عملی تیار کرنے کا بہترین طریقہ زیادہ مالی طور پرباشعور ہونا ہے۔
مالی اہداف کا تعین اور قلیل، درمیانی اور طویل مدتی رقم کی حکمت عملی کو سمجھنے سے زندگی بھر ایک مالیاتی حفاظتی حصار پیدا ہوجاتا ہے۔
مالی آزادی اور دولت بڑھانے کے لئے، سرمایہ کاری، بجٹ سازی، بچت اور ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی شروع کرنا ضروری ہے۔
سرمایہ کاری ، مالی خودمختاری کا بہترین راستہ
آمدنی کا ایک قابل اعتماد ذریعہ فراہم کرنے کے علاوہ، سرمایہ کاری افراط زر کا مقابلہ کرنے میں مدد کرسکتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ بچت میں اضافہ جاری رہے۔ کئی خواتین اس تصور سے آگاہ ہیں لیکن ممکنہ منافع کی پوری حد سے لاعلم ہیں یا کامیابی سے سرمایہ کاری کرنے کی اپنی صلاحیت کو شک و شبہ کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔
سرمایہ کاری خواتین کو مردوں کے برابر دولت جمع کرنے کا مساوی موقع فراہم کرتی ہے۔
سرمایہ کاری کی مختلف حکمت عملی
صحیح سرمایہ کاری کی حکمت عملی تلاش کرنا آپ کے رسک اور آپ کے مختصر اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے اہداف پر منحصر ہوتا ہے ۔ اس بات کا تعین کرنا بھی ضروری ہے کہ آپ فعال سرمایہ کار بننا چاہتی یا غیرفعال ۔
فعال سرمایہ کار اثاثوں کی خرید و فروخت خود کرتے ہیں جبکہ غیر فعال سرمایہ کاری کا مطلب زیادہ "سکون سے بیٹھنا اور پارٹنر سے حساب ملنے کا انتظار کرنا ” ہوتا ہے۔
عمومی طور پر مختصر مدتی سرمایہ کاری ایسے تربیت دیا جاتا ہے کہ وہ 3 سال میں اچھے نتائج فراہم کریں جبکہ طویل مدتی سرمایہ کاری میں سٹاک ، بانڈز ، جائیداد اور دیگر اثاثے شامل ہوتے ہیں جو کئی سال تک مالی فوائد فراہم کرتے ہیں۔
پورٹ فولیو کم یا زیادہ رسک والے بھی ہوسکتے ہیں۔ ایک ہائی رسک پورٹ فولیو میں ایک جارحانہ حکمت عملی شامل ہوتی ہے تاہم نتائج میں کئی اتارچڑھاؤ آتے ہیں ۔ کم رسک والے پورٹ فولیو زیادہ غیرمستحکم نہیں ہوتے تاہم ان کے نتائج سست لیکن پائیدار ہوتے ہیں۔
ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی
عالمی ادارہ صحت کے مطابق خواتین مردوں کی نسبت اوسطا 6 سے 8 سال زیادہ زندہ رہتی ہیں۔ چونکہ خواتین کے پاس اکثر مردوں کے مقابلے میں کم بچت ہوتی ہے تاہم وہ اکثر اپنے پیسے سے زیادہ بچت کرتی ہیں۔ خواتین اپنے بعد کے سال کے لئے بچت کرکے زیادہ خوشگوار ریٹائرمنٹ زندگی گزارسکتی ہیں۔
عدم تحفظ اکثر خواتین میں اپنے تجربے اور صلاحیتیں کم کرنے کا سبب بنتا ہے اپنی افرادی قوت کی مہارتوں میں اعتماد برقراررکھنا اس بات کو یقینی بنانے کے بہترین طریقوں میں سے ایک ہے کہ آپ وہ کماتی ہیں جس کی آپ مستحق ہیں۔
بدلتی زندگی سے کیسے ہم آہنگ ہوں؟
زندگی کی بڑی تبدیلیاں اکثر مالی ملکیت میں تبدیلیاں بھی لاتی ہیں جیسے ، شادی، طلاق اور بیوہ ہونے کا اثر آپ کی مالی زندگی پر نمایاں طور پر پڑتا ہے۔
شادی مالیاتی امور کو یکجا کرسکتی ہے۔ طلاق اپنے مالی امور چلانے کو زیادہ شعور پیدا کرسکتی ہے جبکہ بیوہ ہونے سے عورت اچانک خاندان کی سربراہی سنبھال کرمرکزی منی مینیجر بن سکتی ہے۔
اس کے لئے زندگی کی تبدیلیوں کو حوصلے کے ساتھ قبول کریں اور ان کے مطابق اپنی مالی خودمختاری کا تعین کریں۔
شادی
شادی آپ کی مالی صورتحال کو کئی طریقوں سے اثرانداز ہوسکتی ہے۔ آمدنی کو یکجا کرکے دولت بڑھانے کرنے کی صلاحیت سے لیکر ٹیکس فوائد کو استعمال کرنے تک، شادی کے بندھن میں بندھنے تک کئی مالی مثبت پہلو ہیں۔ تاہم کسی دوسرے شخص کے ساتھ مالی ذمہ داری کا اشتراک کرنا ذہنی تناؤ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
طلاق
طلاق لینا اکثر کشیدگی اور زندگی کو ڈسٹرب کرنے کا سبب بنتا ہے کہ جس میں پیسے کی ضرورت کو نظرانداز کردیا جاتا ہے اگر آپ کوئی مشترکہ مالیاتی امور جیسے مکان یا سرمایہ کاری وغیرہ مشترکہ طور پر چلارہی ہیں تو اس کی تقسیم بہت سی پیچیدگی اور مالیاتی اختلافات کا سبب بنتی ہے۔ جس سے احسن طریقے اور ذہانت کے ساتھ نمٹنا چاہیئے تاکہ آپ کو آگے زندگی میں مشکلات کا سامنا نہ پڑے۔
اس ضمن میں اپنے مالیاتی مشیر سے مشورہ آپ کو بہتر رہنمائی فراہم کرسکتا ہے۔
بیوگی
چونکہ خواتین مردوں سے زیادہ زندہ رہتی ہیں اس لئے جب ان کے شریک حیات کا انتقال ہوتا ہے تو انہیں اکثر مالی اثاثوں کا کنٹرول سنبھالنا پڑتا ہے ۔
اثاثے ملکیت بہت زیادہ ہوسکتی ہے خاص طور پر جب کوئی قریبی عزیز سے کوئی وراثت ملے۔ ایسے بھی ان انتظام کرنا بھی ایک بڑا مشکل امر بن جاتا ہے تاہم اگر آپ نے سرمایہ کاری کی عادت کو اپنا ہے تو پھر آپ کو اس صورت میں کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں پڑتا اور آپ باآسانی اس صورتحال سے نبردآزما ہوجاتی ہیں۔
حاصل کلام
خواتین مالی خود مختاری حاصل کریں کیونکہ ان کے تحفظ کے لئے اشد ضروری ہے کیونکہ مالی شعور اور پیسے کا انتظام کرنے کی مہارت خواتین میں تحفظ کا گہرا احساس کرسکتی ہے۔
مالی اہداف کا تعین اور قلیل، درمیانی اور طویل مدتی سرمایہ کاری آپ کو زندگی بھر ایک مالیاتی حفاظتی حصار مہیا کرسکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ آپ کو عمر کے آخری حصے میں ذہنی آسودگی بھی عطا کرتی ہے۔
مالی خودمختاری قابل اعتماد سرمایہ کاری ہے جو آپ کے سرمایہ کو بھی بڑھاتی ہے۔
نوٹ: کالم نگار ماہر تعلیم ، لائف مینٹور ، جے ایم ایچ اے کنسلٹینسی (پرائیوٹ) کی ڈائریکٹر ایڈمن و ایچ آر کے علاوہ رابطہ ہولڈنگ (پرائیوٹ) لمیٹڈ ، رابطہ میڈیا سروسز (پرائیوٹ) لمیٹڈ اور رابطہ فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن بھی ہیں۔
جے ایم ایچ اے کنسلٹنسی (پرائیوٹ لمیٹڈ) خواتین کی مالی خودمختاری کے لئے اپنی طور پر کوششیں کررہا ہے ۔ ہمارا 3 سالہ معاشی استحکام پروگرام نہ صرف آپ کو مالی اعتبار سے مستحکم کرسکتا ہے بلکہ کسی بھی مشکل گھڑی سے نکلنے میں معاون بھی ثابت ہوتا ہے۔
سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لئے ایک بار مشورہ ضرور کریں۔
+971 55 434 2639
+92 327 535 6028