اسلام آباد(آئی پی ایس )صحافتی ادارے کی طرف سے بے بنیاد الزامات کا معاملہ،ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر ثمینہ ملک نے بڑا قدم اٹھا لیا،کردار کشی اور جھوٹے الزامات لگانے پر تھانہ کوہسار میں درخواست دیدی گئی جبکہ مذکورہ اخبار اور چینل کے مالک ،بیورو چیف اور ایڈیٹر کو قانونی نوٹس بھی بھجوادیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق 27نومبر کو روزنامہ نئی بات اور نیو چینل کی طرف سے ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر ثمینہ ملک کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد خبر شائع کرتے ہوئے دعوی کیا گیا تھا کہ پروفیسر ڈاکٹر نبی بخش جمانی نائب صدر یونیورسٹی ان کے شوہر ہیں جس سے نا صر ف ریکٹر یونیورسٹی کی عزت نفس مجروح ہوئی بلکہ یونیورسٹی کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا۔ادارے کی طرف سے بے بنیاد خبر شائع کرنے پر ڈاکٹر ثمینہ ملک کی طرف سے تھانہ کوہسار میں کاروائی کیلئے درخواست دی گئی ہے
درخواست میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کے اعلی عہدیداران کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے ،غیر مصدقہ خبر شائع کرنے اور کردار کشی کرنے پر نیو نیوز،نئی بات کے مالک چوہدری عبد الرحمان،ای ڈی ،بیورو چیف اور متعلقہ رپورٹر کے خلاف کاروائی کی جائے۔علاوہ ازیں ایڈو کیٹ سپریم کورٹ ریحان الدین کے توسط سے مذکورہ افراد کو50کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھی بھجوا دیا گیا ہے۔جس میں بے بنیاد الزامات پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے