اسلام آباد(آئی پی ایس) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے بورڈ آف گورنرز کے 46ویں اجلاس کی قومی زرعی تحقیقاتی مرکز اسلام آباد میں صدارت کی۔پی اے آر سی کے بورڈ آف گورنرزکے اجلاس کے دوران صوبائی اراکین بشمول عارف نیاز، سندھ، ایاز خان کے پی کے ، محمد یوسف بلوچستان اور شفیع اللہ، گلگت بلتستان نے بھی شرکت کی۔
افتتاحی خطاب کے دوران، ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے پی اے آر سی بورڈ آف ممبران کے تمام اراکین کا خیرمقدم کیا اور ملک کے زرعی شعبے میں جدت لانے میں پی اے آر سی کے سائنسدانوں کی کوششوں کو سراہا۔ ڈاکٹر کوثر نے ملک میں زرعی تحقیق کو مضبوط بنانے کے لیے تجاویز فراہم کرنے میں بورڈ کے تمام اراکین، خاص طور پر صوبوں کے اراکین کی فعال شرکت کی اہمیت پر زور دیا۔ مزید برآں، انہوں نے زرعی شعبے کو آگے بڑھانے میں پی اے آر سی کی اہم شراکتوں پر روشنی ڈالی۔ وفاقی وزیر نے تحقیقی فوائد کی منصفانہ تقسیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں ہونے والی تحقیق سے تمام صوبوں کو مستفید ہونا چاہیے۔بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے دوران، ڈاکٹر غلام محمد علی، چیئرمین پی اے آر سی نے بریفنگ دیتے ہوئے شروع کیے گئے ہائی ٹیک نئے تحقیقی اقدامات کو متعارف کرایا جن کا مقصد ملک کے زرعی شعبے کو بڑھانا ہے۔
اسکے علاوہ پی اے آر سی کا مالی سال 2023-24 کا بجٹ بورڈ کو پیش کیا گیا جس کے بعد اسکو منظور کیا گیا۔ مزید برآں، ڈاکٹر علی نے بورڈ کو حالیہ انتظامی اور مالیاتی کامیابیوں سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر علی نے ملک کے زرعی شعبے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں اس کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے تحقیق میں پی اے آر سی کی اہم شراکتوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان کامیابیوں کو سائنسدانوں اور محققین کی محنتی کاوشوں سے منسوب کیا، جس میں فصلوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، آب و ہوا سے مزاحم اقسام کی کاشت، پائیدار کاشتکاری کے طریقہ کار، اور غذائی تحفظ کے تحفظ میں خاطر خواہ پیش رفت بھی شامل ہیں۔