چین نے خوراک کے عالمی تحفظ اور سپلائی چین کے استحکام کے لیے اپنی خدمات سرانجام دیں۔ چینی وزارت زراعت و دیہی امور
بیجنگ ()
پہلی چائنا انٹرنیشنل سپلائی چین ایکسپو بیجنگ میں شروع ہوئی۔ چین کی وزارت زراعت و دیہی امور کے ایگریکلچرل ٹریڈ پروموشن سینٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر سونگ جوگو نے کہا کہ چینی حکومت نے 1.8 بلین مو زیر کاشت زمین کی ریڈ لائن پر سختی سے عمل کیا ہے اور مجموعی طور پر 1 ارب مو اعلی معیار کے کھیت قائم کیے ہیں۔ اناج کی پیداوار میں لگاتار 19 سالوں سے زبردست فصل حاصل کی گئی ہےاور مجموعی پیداوار مسلسل آٹھ سالوں سے 650 ملین ٹن سے زیادہ پر مستحکم رہی ہے ، جس سے اناج میں بنیادی خود کفالت اور غذائی تحفظ حاصل ہوا ہے۔ سونگ جوگو کا کہنا ہے کہ چین نے نہ صرف اپنے طور پر 1.4 ارب سے زائد افراد کو خوراک فراہم کرنے کے مسئلے کو کامیابی سے حل کیا ہے بلکہ عالمی فوڈ سکیورٹی اور سپلائی چین کے استحکام کو فروغ دینے میں بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق 2001 سے 2022 تک چین کی زرعی تجارت کے حجم میں سالانہ شرحِ اضافہ 12.6 فیصد رہی ، زرعی مصنوعات کی برآمدی مالیت میں 9.1 فیصد اضافہ ہوا اور درآمدی مالیت میں سالانہ 15.4 فیصد اضافہ ہوا۔ 2022 میں چین نے 236.1 ارب امریکی ڈالر کی زرعی مصنوعات درآمد کیں جب کہ 98.1 ارب امریکی ڈالر کی زرعی مصنوعات برآمد کی گئیں۔ ان اعدادو شمار کے حساب سے چین دنیا میں سب سے بڑا درآمد کنندہ اور زرعی مصنوعات کا پانچواں سب سے بڑے برآمد کنندہ ملک ہے۔