فارما انڈسٹری کی برآمدات کو 5ارب ڈالرسالانہ تک بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے۔ احسن بختاوری
فارما شعبے کے مسائل کے حل کیلئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے وفد کی وفاقی وزیر صحت سے ملاقات
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ فارما انڈسٹری ادویات کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے اور برآمدات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے لہذا حکومت اسے صنعت کے اہم مسائل حل کرنے کی ہرممکن کوشش کرے گی تا کہ اس کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ایک فارما پارک کے قیام کے لیے کام کر رہی ہے جس میں فارما کمپنیوں کو ادویات کے خام مال کی مقامی پیداوار کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ملک میں نئے مالیکیولز کی مقامی پیداوار کے لیے مراعات دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ فارماسیوٹیکل سیکٹر میں جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے دوست ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے چیمبر کے صدر احسن ظفر بختاوری کی قیادت میں ان سے ملاقات کی اور فارما انڈسٹری کے اہم مسائل سے ان کو آگاہ کیا۔
ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹائزیشن کو فروغ دے کر ملک میں صحت کے مجموعی نظام کو جدید رجحانات سے ہم آہنگ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے وفد کو پاکستان میں آئندہ ہونے والے گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی کے وفد نے فارما انڈسٹری کے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے ان کے ازالے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کو فارما انڈسٹری کے اہم مسائل سے تفصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فارما انڈسٹری ادویات کی تیاری کے لیے تقریباً 90 فیصد خام مال باہر سے درآمد کرتی ہے لیکن کرنسی کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے خام مال کی درآمدی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے اس بات زور دیا کہ حکومت ادویات کے خام مال کی ملک میں پیداوار کی ہرممکن حوصلہ افزائی کرے جس سے ادویات کی پیداواری لاگت کم ہو گی اور اس کی برآمدات میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فارما انڈسٹری کی برآمدات مالی سال 2022-23 کے دوران صرف70کروڑ ڈالر سے کچھ زائد تھیں جو کہ ملک کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہیں۔ لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور ریگولیٹری ادارے فارما انڈسٹری کے ساتھ مل کر ادویات کی برآمدات کو آئندہ چند سالوں میں 5ارب ڈالر تک بڑھانے کی کوشش کریں جس سے ہماری معیشت کیلئے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔
چیمبر کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ بہت سی مقامی اور بین الاقوامی فارما کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سٹیک ہولڈرز فارما انڈسٹری کی بھرپور مدد کریں تا کہ پاکستان کو عالمی فارماسیوٹیکل مارکیٹ میں صف اول کی پوزیشن پر لایا جائے۔
آئی سی سی آئی کے سابق صدر اور یو بی جی پاکستان کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے بھی معیشت کی ترقی اور روزگار کی فراہمی میں میں فارما انڈسٹری کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس صنعت کے اہم مسائل کو جلد حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر جوہریہ اظہر، فصیح اللہ خان اور ضیائ خالد چوہدری بھی آئی سی سی آئی کے وفد میں شامل تھے .