
اسلام آباد ( ) آئرلینڈ کے ڈیری سیکٹر کے ایک وفد نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور چیمبر کے عہدیداران کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کے ڈیری شعبے میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ بورڈ آف انویسٹمنٹ آف پاکستان کے نمائندے بھی اس موقع پر آئرلینڈ کے وفد کے ہمراہ تھے۔
وفد سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان کا ڈیری شعبہ قومی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ اس کی ویلیو گندم اور کپاس کی مجموعی ویلیو سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں دودھ پیدا کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے کیونکہ پاکستان ہر سال 6کروڑ 50لاکھ ٹن سے زیادہ دودھ پیدا کرتا ہے۔ تاہم جدید ٹیکنالوجی اور طریقوں کے فقدان کی وجہ سے 5فیصد سے بھی کم دودھ سے دیگر مصنوعات تیار کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
احسن بختاوری نے کہا کہ آئرلینڈ کے سرمایہ کار پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی اور مہارت لا کر یہاں سرمایہ کاری کریں جس سے وہ ڈیری کی ویلیو ایڈیڈ مصنوعات تیار کر کے دنیا بھر میں ان کو برآمد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ڈیری شعبے میں آئر لینڈ کی سرمایہ کاری سے ان لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں انقلاب آئے گا جن کا ذریعہ معاش اس شعبے سے براہ راست وابستہ ہے اور پاکستان کے دیہی علاقوں میں خوشحالی آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دودھ کی پروسیسنگ کو موجودہ پانچ فیصد سے کم کی سطح سے پندرہ یا بیس فیصد تک بڑھانے سے معیشت کیلئے متعدد فائدہ مند نتائج پیدا ہوں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں ہرممکن تعاون کرے گا۔
آئر لینڈ کے وفد نے اس موقع پر اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ڈیری شعبے میں بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ کے پاس ڈیری شعبے کی جدید ٹیکنالوجی اور مہارت موجود ہے کیونکہ آئرلینڈ ہر سال 5ارب یورو سے زیادہ کی ڈیری مصنوعات برآمد کرتا ہے جو اپنے اعلیٰ معیار کے لیے مشہور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے ڈیری سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے خواہاں ہیں کیونکہ آئرلینڈ سے دنیا کے اس حصے میں ڈیری مصنوعات کی ترسیل کی لاگت کافی زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی کسانوں کو ریوڑ کے انتظام، معیاری دودھ کی پیداوار اور دودھ کی مصنوعات کی قدر میں اضافے کے بارے میں تعلیم و تربیت بھی فراہم کر سکتے ہیں۔ ڈیری انڈسٹری آئرلینڈ کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے کیونکہ معیشت میں اس کی ویلیو 16ارب یورو ہے اور پچاسی ہزار افراد کا روزگار اس سے وابستہ ہے۔
آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ پاکستان میں ایک گائے کی دودھ کی اوسط پیداوار 14 لیٹر یومیہ سے کم ہے جبکہ عالمی سطح پر اس کی اوسط پیداوار 30 لیٹر ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئرلینڈ کے سرمایہ کار پاکستان میں جدید ڈیری پلانٹس لگا کر ویلیو ایڈڈ ڈیری مصنوعات دنیا کے کئی ممالک کو برآمد کر سکتے ہیں لہذا وہ ان پرکشش مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھا نے کی کوشش کریں۔