
اسرائیل کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے ، گزشتہ شب بمباری کے نیتجے میں مزید درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی اور عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، اس کے باوجود کہ غزہ کے رہائشی العہلی اسپتال پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کا سوگ منا رہے ہیں۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نے العہلی اسپتال پر اسرائیل کی بمباری کے بعد فلسطین میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کر رکھا ہے، فلسطین کا قومی پرچم ملک بھر کی سرکاری عمارتوں پر 3 دن تک سرنگوں رہے گا۔
اسرائیلی دفاعی افواج نے غزہ میں کیے گئے تازہ حملوں میں حماس کے سینکڑوں ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب مصر نے غزہ میں امداد کے 20 ٹرکوں کو داخل کرنے کے لیے رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ یہ امداد حکام امریکہ کی نگرانی میں بین الاقوامی انسانی حقوق کے گروپوں کے ساتھ تعاون سے فراہم کریں گے۔
مصر نے غزہ میں امداد کے 20 ٹرکوں کو داخل کرنے کے لیے رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے
صدر بائیڈن کی اسرائیل کو ’جنگی قوانین‘ کو مدنظر رکھنے کی ہدایت: اسرائیل کی مصر کے راستے غزہ میں امداد کی آمد میں رکاوٹ نہ ڈالنے کی یقین دہانی
اسرائیل کا کہنا ہے کہ الاہلی ہسپتال پر اس نے حملہ نہیں کیا بلکہ وہ غزہ سے ہی داغے گئے راکٹ کا نشانہ بنا۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے مطابق بدھ کو اسرائیل کے حملوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں کم از کم 5 فلسطینی شہید ہوئے، 7 اکتوبر کے بعد اسرائیل کی غزہ میں جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار 480 ہو گئی۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ کے العہلی اسپتال پراسرائیل کے حملے کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں، امریکا میں بھی مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا۔
بدھ کو کیپیٹل ہل پر کینن ہاؤس کے سامنے سینکڑوں مظاہرین نے احتجاج کیا، مظاہرین نے ’اب جنگ بندی‘ اور ’آزاد، آزاد فلسطین‘ کے نعرے لگائے۔ کیپیٹل پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔