بر لن( آئی پی ایس)جرمن عوام نے مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو فراہم کیے جانے والے ہتھیاروں کی مسلسل اپ گریڈیشن کے خلاف ڈسلڈورف میں ایک مظاہرہ کیا ۔
اسی روز سینکڑوں افراد ڈوسلڈورف کے مرکز میں جمع ہوئے اور انہوں نے "ہم امن چاہتے ہیں”، "جنگ نہیں” اور "ہتھیار امن قائم نہیں کر سکتے” جیسے نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ امریکہ اور مغربی ممالک یوکرین کو ہتھیار بھیجنا بند کردیں۔
اتوار کے روز عالمی میڈ یا کے مطا بق مظاہرین کا کہنا تھا کہ نیٹو نے گزشتہ چند دہائیوں کے دوران دنیا بھر میں اپنے مفادات کیلئےجنگیں لڑی ہیں اور نیٹو نے لیبیا، افغانستان اور عراق پر جارحیت کی تھی۔
مظاہرین جرمن حکومت کی جانب سے بھاری ہتھیاروں کی فراہمی کی مخالفت کرتے ہیں ، کیونکہ ہتھیار امن نہیں لا سکتے ہیں ، وہ صرف یوکرین کی آبادی کے مصائب کو طول دے رہے ہیں اور تنازع بڑھا رہے ہیں۔
یورپی یونین کی جانب سے روس کے خلاف سستی قدرتی گیس پر پابندی سمیت سخت تعزیری اقدامات نے جرمنی میں توانائی کا شدید بحران پیدا کیا ہے اور افراط زر میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ 2023
کی دوسری سہ ماہی میں ، جرمنی کی معاشی ترقی جمود کا شکار ہے ، اور سروے سے پتہ چلتا ہے کہ جرمن صنعتی اداروں نے معاشی مستقبل پر عدم اعتماد ظاہرکیا ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ جرمنی میں بہت سے معاشی مسائل ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم یہاں احتجاج کر رہے ہیں۔
ہر کوئی افراط زر سے متاثر ہے اور مغربی پالیسیوں کی وجہ سے جرمن اور یورپی عوام بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔