بین الاقوامی

امریکا: ہوائی میں آتشزدگی سے اموات 67 ہو گئیں، جیف بیزوس کا 100 ملین ڈالر امداد کا اعلان

واشنگٹن (آئی پی ایس)امریکا کی ریاست ہوائی کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے اموات کی تعداد 67 ہو گئی ہے جبکہ بڑی تعداد میں لوگ اب بھی لاپتہ ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاست ہوائی کے گورنر جوش گرین نے کاؤنٹی ماؤوی میں لگنے والی آگ کو ریاست کا بدترین قدرتی سانحہ قرار دیدیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق 2018 کے بعد امریکا کے جنگلات میں لگنے والی یہ دوسری بڑی آگ ہے 2018 میں کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 85 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

گورنر جوش گرین کا کہنا ہے کہ اب بھی تقریباً ایک ہزار افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا بھی امکان ہے۔

 

کاؤنٹی ماوؤی تقریباً مکمل طور پر جل کر راکھ ہو چکی ہے، 1700 عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں اور معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ آتشزدگی اس قدر بڑے پیمانے پر ہوئی ہے کہ جانی و مالی نقصان کا صحیح تخمینہ لگانے کے لیے بھی کئی مہینے درکار ہوں گے۔

دوسری جانب ای کامرس کمپنی ایمازون کے بانی جیف بیزوس اور ان کی منگیتر لارین سینشز نے ہوائی کی کاؤنٹی ماوؤی میں لگنے والی آگ کے باعث ریسکیو اور ریلیف آپریشن کے لئے 100 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔

لارین سینشز نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ماوؤی میں جو کچھ ہوا اس پر میں اور جیف بیزوس گہرے دکھ میں ہیں، ہم ان لوگوں کے بارے میں سوچ رہے ہیں جنہوں نے اس سانحے میں بہت کچھ کھو دیا ہے اور اس معاشرے کے بارے میں سوچ رہے ہیں جو مکمل تباہ ہو گیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ اس سانحے کے بعد ماوؤی کو فوری امداد کی اشد ضرورت ہے اور اس لیے ہم نے ’ماوؤی فنڈ‘ میں 100 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس جیف بیزوس نے حال میں جنگلات میں لگنے والی آتشزدگی سے متاثرہ علاقے سے صرف 20 میل دور 14 ایکڑ پر مشتمل ’لا پیروس بے‘ 78 ملین ڈالر میں خریدی تھی۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker