ناٹنگھم (آئی پی ایس) ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں کو معلوم ہوا ہے کہ کس طرح عمر بڑھنے کے ساتھ پٹھوں کے خلیے کمزور ہوتے ہیں اور چوٹ کے بعد صحتیابی اور پٹھوں کے دوبارہ بننے کے عمل کو متاثر کرتے ہیں۔
ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج عمر بڑھنے کیساتھ چوٹ لگے پٹھوں کے ٹھیک ہونے میں تاخیر کی وجوہات پر روشنی ڈال سکتے ہیں۔
جرنل آف ٹشو انجینئرنگ اینڈ ری جینریٹِیو میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین کی ٹیم نے ایک 20 سالہ اور ایک 68 سالہ ڈونر کے خلیوں کا جائزہ لیا۔
مطالعے میں پٹھوں کے خلیوں کے اندر موجود جینز کا جائزہ لیا گیااور زیادہ عمر والے خلیوں میں ’ڈیویلپمنٹ پاتھ ویز‘ (وہ مختلف طریقے جن کے تحت جینز پٹھوں کو دوبارہ بنانے کیلئے ایک ساتھ کام کرتے ہیں) کو کمزور پایا۔
ناٹنگھم یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر لِیویا سینٹوس، جن کی رہنمائی میں تحقیق کی گئی، کا کہنا تھا کہ یہ دریافت بتاتی ہے کہ جیسے جیسے ہم بوڑھے ہوتے ہیں ہمارے پٹھوں کی چوٹ دیر سے کیوں ٹھیک ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ صحت مند پٹھہ چوٹ لگنے کے بعد دوبارہ بن جاتا ہے لیکن عمر کا بڑھنا پٹھے کے دوبارہ بننے کے صلاحیت کو متاثر کر دیتا ہے اور جتنی زیادہ عمر بڑھتی ہے صحت یابی اتنی مشکل ہوجاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خلیوں کے افعال اور نشونما کو کنٹرول کرنے والی راہداریاں عمر رسیدہ خلیوں میں مختلف انداز میں کام کرتی ہیں جس کا مطلب ہے عمر بڑھنے کے ساتھ پٹھوں کا دوبارہ بننا متاثر ہوتا ہے۔ اگر ان راہداریوں کو سمجھ لیا جائے تو ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے نئے علاج متعارف کروا سکتے ہیں۔