اسلام آباد (آئی پی ایس)حکومت نے آج شمسی ٹیوبل ویلز اور پولیو خاتمے کی مہم سمیت 1.1 ٹریلین روپے کی لاگت کے 6 منصوبوں کی منظوری دے دی۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کی ایگزیکیوٹیو کونسل نے منصوبوں کی لاگت میں اضافوں کی منظوری بھی دی۔
ایکنک نے ملک بھر میں 377.2 ارب روپے کی لاگت سے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کی منظوری دی، اس منصوبے کے تحت وفاقی حکومت 139 ارب روپے، صوبائی حکومتیں 119 ارب روپے جبکہ 119 ارب روپے کسان ادا کریں گے، سکیم کے تحت 50 ہزار ڈیزل انجن اور 50 ہزار الیکٹرک انجن والے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔
اس وقت پاکستان کو اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کیلئےسخت مشکلات کا سامنا ہے، لیکن ایسے وقت میں بھی حکومت سیاسی مقاصد کے حامل منصوبوں کیلئے رقوم مختص کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
ایکنک نے خیبرپختونخوا رورل انویسٹمنٹ اینڈ انڈسٹریل سپورٹ پراجیکٹ کی بھی منظوری دی ہے، جس کی لاگت کا تخمینہ 110.7 ارب روپے لگایا گیا ہے، اس منصوبے کیلیے عالمی بینک بھی 300 ملین ڈالر کا قرضہ فراہم کرے گا، جبکہ صوبائی حکومت 29.7 ارب روپے فراہم کرے گی، یہ پروگرام دو مرحلوں میں نو سال میں مکمل ہوگا۔
ایکنک نے سندھ حکومت کی جاری سولر انرجی اسکیم کے نظرثانی شدہ پی سی ون کی بھی منظوری دی، جس کے تحت اسکیم کی لاگت میں114 فیصد اضافے یعنی 27.4 ارب روپے کی منظوری دی گئی، جس میں 24.2 ارب روپے کا غیر ملکی قرضہ بھی شامل ہے، عالمی بینک 100 ملین ڈالر کی فنانسنگ کرے گا جبکہ سندھ حکومت 5 ملین ڈالر فراہم کرے گی۔
ایکنک نے مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 800 میگاواٹ بجلی کی نیشنل گرڈ کو منتقلی کے نظرثانی شدہ منصوبے کی بھی منظوری دی، جس کی لاگت معمولی اضافے سے بڑھ کر 14.3ارب روپے ہوگئی ہے، جس میں6.3 ارب روپے کا قرضہ بھی شامل ہے، اس پراجیکٹ کو ایشین ڈیولپمنٹ بینک فنانس کر رہا ہے۔
ایکنک نے کالاشاہ کاکو سے ملتان روڈ تک لاہور بائی پاس کی تعمیر کے منصوبے کی بھی منظوری دی، جس کی نظرثانی شدہ لاگت کم ہو کر 34.4 ارب روپے رہ گئی ہے، حکومت نے بائی پاس کی لمبائی کو40 کلومیٹر سے کم کرکے 18.5 کلومیٹر کردیا ہے، جس سے لاگت میں 45 فیصد یعنی 28 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے، اس منصوبے کو وفاقی حکومت فنانس کر رہی ہے۔