کھیل

ورلڈکپ شیڈول :انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے لگیں

لاہور(آئی پی ایس) ورلڈکپ شیڈول کے حوالے سے انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے لگیں جب کہ قیاس آرائیاں درست ثابت ہو گئیں۔

عام طور پر آئی سی سی ایونٹ کے شیڈول کا اعلان ایک سال قبل ہی کر دیا جاتا ہے مگر بھارت میں رواں سال ہونے والے ورلڈکپ کے حوالے سے شائقین کا انتظار ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔

بھارتی حکومت کی جانب سے ٹیکس میں چھوٹ نہ دئیے جانے کا معاملہ ہوا میں لٹکا رہا۔بالآخر بی سی سی آئی نے اس مد میں ہونے والے نقصان کا خود ازالہ کرنے کی حامی بھرلی،دوسرا معاملہ پاکستان کی شرکت کیلئے سکیورٹی کلیئرنس اور ویزوں کا تھا۔

طریقہ کار کے مطابق مجوزہ شیڈول ایونٹ میں شریک تمام ملکوں کے بورڈز کو بھجوایا جاتا ہے،اگر کسی کا اعتراض میرٹ پر ہو تو اسے دور کرنے کی کوشش بھی ہوتی ہے۔

ورلڈکپ 2016میں سکیورٹی وجوہات کی بناءپر پاکستان کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئی سی سی نے پاک بھارت میچ دھرم شالہ سے کولکتہ منتقل کردیا تھا،اس بار معاملہ زیادہ پیچیدہ ہے، بھارتی بورڈ نے ایشیا کپ میں شرکت کیلئےٹیم بھیجنے سے انکار کردیا اور ایونٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلا جا ئیگا۔

پی سی بی کی سابق مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے آئی سی سی کو تحریر کیا کہ ہم ورلڈ کپ شیڈول کو منظور یا نامنظور نہیں کرسکتے، فیصلہ حکومت کو فیصلہ کرنا ہے، بالکل اسی طرح جب بھارت کی بات آتی ہے تو ان کی حکومت فیصلہ کرتی ہے۔

پی سی بی نے سکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنی منظوری تب ہی بھیج سکتے ہیں جب حکومت میچ وینیوز کیلئےگرین سگنل دے گی، بھارت کیخلاف میچ احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں نہیں کھیلیں گے، پاکستان نے چنئی میں افغانستان اور بنگلورو میں آسٹریلیا کا سامنا کرنے پر بھی اعتراض کیا۔

پی سی بی نے کہا کہ چنئی میں سپن کیلئے سازگار پچ پر افغان ٹیم کا سامنا کرنے کیلئےتیار نہیں، افغانستان سے میچ بنگلور اور آسٹریلیا سے چنئی میں شیڈول کردیا جائے، بی سی سی آئی نے بیشتر اعتراضات پر کوئی توجہ نہیں دی۔اس حوالے سے قیاس آرائیاں تو زوروں پر تھیں اب آئی سی سی نے تصدیق کردی کہ ورلڈ کپ شیڈول کی نقاب کشائی 27 جون کو ممبئی میں ایک تقریب میں کی جا ئیگی ۔

اس کے ساتھ ہی میگا ایونٹ کا 100روزہ کاؤنٹ ڈاؤن بھی شروع ہوگا۔دوسری جانب پی سی بی میں کمان کی تبدیلی کا عمل بھی اسی روز مکمل ہونا ہے، ذکاء اشرف کے ممکنہ انتخاب کیلئے الیکشن کمشنر نے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس لاہور ہیڈکوارٹرز میں طلب کیا ہے۔

مجوزہ شیڈول کے مطابق ورلڈ کپ 5 اکتوبر سے شروع ہوگا، افتتاحی میچ میں گزشتہ میگا ایونٹ کی فائنلسٹ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں 5اکتوبرکو احمد آباد میں مقابل ہوں گی، پاک بھارت ہائی وولٹیج ٹاکرا 15اکتوبر کو رکھا گیا ہے، اگر ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2016 کی طرح پاکستان کا مطالبہ مان لیا گیا تو وینیو احمد آباد کی تبدیلی ممکن ہے،فائنل 19نومبر کو احمد آباد کے نریندرا مودی سٹیڈیم میں کھیلا جا ئیگا۔

بھارت نے اپنے تمام میچز ایسے وینیوز پر رکھے جہاں کی کنڈیشنز میزبان ٹیم کیلئےآسان اور مہمانوں کیلئے مشکل ہوں، مثال کے طور پر آسٹریلیا سے مقابلہ چنئی جبکہ افغانستان سے دہلی میں ہوگا۔ ایونٹ میں پاکستان کی شرکت حکومتی اجازت سے مشروط ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker